اسرائیلی فوج دھوکے بازی پر اتر آئی، شمالی غزہ سے نقل مکانی کرنے والوں کو محفوظ راستہ دکھایا، مہلت کے دوران نہتے فلسطینیوں پر بارود برسا دیا، خواتین اور بچوں سمیت250 فلسطینی راستے میں ہی شہید ہوگئے۔
غزہ پر اسرائیلی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 2670 ہوگئی، ساڑھے 9 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے۔
امریکی نشریاتی ادارے نے اسرائیل کے محفوظ راستے کے جھوٹ کا پول کھول دیا، اسرائیلی فورسز نے ایمبولینس کے عملے کو بھی نشانہ بنایا، بمباری کے بعد دل دہلا دینے والے مناظر کیمرے میں محفوظ ہوگئے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر فضائی اور بحری حملے کے بعد زمینی حملے کی تیاری جاری ہے، اسرائیلی وزیراعظم نے جنگ کے اگلے مرحلے کی دھمکی دے دی۔
اسرائیلی اخبار نے غزہ پر قبضے کے منصوبے کی کہانی سنا دی۔
اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہید فلسطینیوں کی میتیں رکھنے کے لیے اسپتالوں کے مردہ خانوں میں جگہ کم پڑنے لگی۔
عرب میڈیا کے مطابق شہداء کی میتیں آئس کریم ٹرکس اور ریفریجریٹر گاڑیوں میں رکھی جا رہی ہیں۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 9 ہزار 714 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل لبنان سرحد پر کشیدگی کے بعد جنگی حالت کا نفاذ کر دیا گیا۔
لبنانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ شہری لبنانی سرحد کے ساتھ 4 کلومیٹر کے علاقے کے اندر نہ آئیں۔
اسرائیل نے لبنانی سرحد پر جنگی حالت نافذ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
لبنانی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے لبنانی سرحد کےساتھ روڈ بند کر دیے ہیں، لبنان سے راکٹ فائر میں ایک اسرائیلی ہلاک اور 4 زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیل کی جانب لبنانی سرحد پر فائرنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔