سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی پر فردِ جرم عائد نہ ہوسکی۔
راولپنڈی اڈیالہ جیل میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت میں سائفر کیس کی سماعت جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کی۔
گزشتہ سماعت پر چالان کی نقول تقسیم نہ ہونے پر فردِ جرم کی کارروائی نہیں ہوسکی تاہم آج عدالت نے ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کر دیں اور سائفر کیس کی سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کر دی۔
عدالت نے فردِ جرم کی کارروائی اگلی سماعت کے لیے مقرر کر دی ہے۔
سماعت کے دوران دونوں ملزمان اور ان کی لیگل ٹیم کمرۂ عدالت میں موجود تھی۔
اس سے قبل اسپیل پراسیکیوٹر ایف آئی اے شاہ خاور نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ آج فردِ جرم عائد کرنے کے لیے سماعت مقرر ہے، گزشتہ سماعت پر ملزمان نے چالان کی نقول وصول کرنے سے انکار کیا تھا، عدالت کا حکم ہے آج فردِ جرم عائد ہوگی اب دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔
شاہ خاور کا کہنا تھا کہ فردِ جرم عائد ہونے کے بعد استغاثہ کی شہادتیں ریکارڈ اور مقدمے کا ٹرائل شروع ہوتا ہے، گواہان کی شہادتیں مکمل ہونے کے بعد ملزم کا بیان ہوتا ہے۔
آج سماعت سے قبل چئیرمین پی ٹی آئی کے ترجمان عمیر نیازی نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ آج کی سماعت میں نقول ہی تقسیم ہونی چاہئیں، گزشتہ سماعت پر نقول تقسیم نہیں ہوئیں۔
عمیر نیازی کا کہنا تھا کہ پراسیکیوشن کی سیکشن 14 کی درخواست عدالت نے منظور نہیں کی، جیل میں سماعت اِن کیمرہ نہیں میڈیا کو رسائی ہونی چاہیے اس پر آج بات کریں گے۔