حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) سندھ ہائی کورٹ (سرکٹ بینچ) نے دہرے قتل میں ملوث ملزمان کی عدم گرفتاری پر ڈی آئی جی شہید بے نظیر آباد‘ ایس ایس پی نوشہرو فیروز و دیگر کو 12 جولائی کے نوٹسز جاری کرکے جواب طلب کرلیا ہے دوسری جانب درخواست گزار نے کہا ہے کہ ڈی ایس پی مورو ملزمان کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ سندھ ہائی کورٹ (سرکٹ بینچ) میں مورو کے رہائشی معشوق علی نے دائر پٹیشن میں موقف اختیار کیا تھا کہ ان کے ماموں امید علی قمبرانی اور ان کی اہلیہ فرزانہ کو تین ماہ قبل عباس مستوئی‘ امین مستوئی‘ اصغر مستوئی و دیگر نے تھانہ نیو جتوئی کی حدود میں فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا لیکن پولیس نے محض ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے۔ معزز عدالت نے ڈی آئی جی شہید بے نظیر آباد‘ ایس ایس پی نوشہرو فیروز‘ ڈی ایس پی مورو‘ ایس ایچ او نیو جتوئی و دیگر کو 12 جولائی کے نوٹسز جاری کرکے جواب طلب کرلیا ہے دوسری جانب درخواست گزار معشوق علی کے مطابق مفرور ملزمان کو ڈی ایس پی مورو یار محمد رند سمیت حکومتی جماعت سے وابستہ مقامی رہنماؤں کی سرپرستی حاصل ہے اور تمام ملزمان کو پولیس نے واقعہ کے بعد گرفتار کرلیا تھا بعد ازاں باقی ملزمان کو چھوڑ دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ انسپکٹر یار محمد رند سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود او پی ایس پر ڈی ایس پی کی سیٹ پر موجود ہیں۔