چین کے صدر شی جن پنگ نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹیو کو مزید بڑھانے کا اعلان کر دیا۔
چین میں منعقدہ تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدر نے بی آر آئی کو مضبوط کرنے کے لیے 8 نکاتی ایجنڈے کا اعلان بھی کیا۔
چین کے صدر شی جن پنگ نے امریکا کا نام لیے بغیر کہا کہ یک طرفہ پابندیوں کے خلاف ہیں، بلاک کی سیاست ہمارا انتخاب نہیں۔
شی جن پنگ کا کہنا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ اب فزیکل کنیکٹیویٹی سے ادارہ جاتی کنیکٹیویٹی بن چکا ہے، کورونا دور میں بیلٹ اینڈ روڈ زندگی بچانے کا سبب بنا، بی آر آئی مل کر منصوبہ بندی، تعمیر اور فائدہ اٹھانے کا ذریعہ ہے، بیلٹ اینڈ روڈ کے ذریعے چین اپنے دروازے وسیع تر کھول رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین 140 ممالک اور علاقوں کے لیے اہم تجارتی شراکت دار بن چکا ہے، جب آپ کسی کو پھول دیتے ہیں تو خوشبو آپ کے ہاتھوں میں بھی رہتی ہے، روشن مستقبل کے لیے اجتماعی چیلنجز کا مل کر مقابلہ کرنا ہو گا۔
چینی صدر کا کہنا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں تعاون کے لیے چین 8 نکاتی تجاویز پیش کر رہا ہے، چین ڈیجیٹل ٹریڈ ایکسپو کا ہر سال انعقاد کرے گا، اس سال بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی 10 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے، فورم سے تجارت اور مواصلات پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
شی جن پنگ نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے اس سے قبل 2 اجلاس ہو چکے ہیں، اس فورم کے تحت کلین اینڈ گرین اکانومی کو ترجیح دی گئی، فورم کے تحت ترقی پذیر ملکوں کے لیے نئی اقتصادی راہداریوں کا قیام ترجیح ہے، سی پیک کے ذریعے خطے کے ممالک کے باہمی رابطوں کو فروغ حاصل ہوا، سی پیک کے باعث انفرا اسٹرکچر بہتر ہوا، سلک روڈ کا بنیادی مقصد امن اور تعاون کو فروغ دینا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ باہمی تعاون ناصرف ایک بلکہ دیگر ممالک کے عوام کو بھی فائدہ دے گا، عالمی ماڈرنائزیشن امن اور خوش حالی کے لیے ہونی چاہیے۔
نگراں وزیرِ اعظم انوارالحق کاکڑ بھی آج فورم سے خطاب کریں گے، ان کی چینی ہم منصب سے ملاقات ہو گی، پاکستان اور چین کے مابین مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی ہوں گے۔