سابق فاسٹ بولر عمر گل نے ورلڈکپ 2023ء میں مصروف قومی ٹیم کو مشورے دے دیے۔
جیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں عمر گل نے کہا کہ میگا ایونٹ میں غلطی کی گنجائش نہیں ہوتی اپنی غلطیوں سے سیکھ کر آگے بڑھیں، پاکستان ٹیم میں کافی ٹیلنٹ موجود ہے، کنڈیشن کے مطابق پلان پر اتریں تو کامیابی ملے گی۔
سابق فاسٹ بولر نے مزید کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم میں آگے بڑھنے کی مکمل صلاحیت موجود ہے، باؤنس بیک کرکے سپر فور میں آنے کے چانسز ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ گزشتہ 2، 3 سالوں سے شاہین آفریدی، حارث رؤف اور نسیم شاہ کی صورت میں ایک اچھا بولنگ اٹیک ہمارے پاس تھا۔
عمر گل نے یہ بھی کہا کہ ورلڈ کپ میں نسیم شاہ کے نہ ہونے سے پاکستان کے بالنگ اٹیک کو بہت فرق پڑا ہے، لاسٹ میچ میں 5 وکٹیں لینے سے شاہین آفریدی کو کافی اعتماد ملا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بولرز کو اپنے آپ کو خود موٹیویشن کی ضرورت ہوتی ہے گزشتہ میچز کو بھول کر فیوچر پر فوکس رکھیں، حارث رؤف کو اپنے آپ کو خود اٹھانا ہوگا اپنی بیسٹ پرفارمنس کو یاد کریں۔
سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ بھارتی وکٹیں بولرز کے لیے زیادہ موافق نہیں ہوتیں باؤنڈریز بھی چھوٹی ہیں، یہاں بولرز جیتنی جلدی کنڈیشن سے واقف اور اپنی لائن و لینتھ رکھے گا وہی کامیاب رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ انڈین وکٹوں پر بولرز کے پاس بالکل مارجن نہیں ہوتا کہ وہ بیٹسمین کو روم دیں یا باہر بال کریں یہاں ڈسپلن چاہیے ہوتا ہے۔
عمر گل نے کہا کہ قومی ٹیم باؤنس بیک کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے میں پاکستان کو سپر فور میں دیکھ رہا ہوں، پاکستان کے ساتھ بھارت بھی ورلڈ کپ میں فیورٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے ورلڈ کپ کو مدنظر رکھتے ہوئے ہر پوزیشن کے لیے دو سے تین کھلاڑی تیار کئے ہیں، میری نظر میں ساؤتھ افریقا اور نیوزی لینڈ سپر فور میں شامل ہوسکتی ہیں۔
سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے میچ میں وکٹ کس طرح کی ہے یہ دیکھنا ہوگا گزشتہ دونوں میچز کی وکٹیں بالکل مختلف تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اتنی ہلکی ٹیم نہیں بیٹنگ اور بولنگ میں اچھے پلئیرز ہیں میچ میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔
عمر گل نے کہا کہ میرا فیورٹ آئی سی سی ایونٹ ٹی 20 ورلڈ کپ 2009ء تھا، جس میں نیوزی لینڈ کے خلاف 5 وکٹ لینا اور ورلڈ چیمپئن بننا خوشگوار لمحات تھے۔