• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ چین کا چار روزہ سرکاری دورہ مکمل کرکے جمعہ کے روز وطن واپس پہنچ گئے۔اپنے وفد کے ہمراہ تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت ، چین کے صدر شی جن پنگ، وزیر اعظم لی کیانگ اور دیگر حکام سے ملاقاتیں ان کے دورے کی اہم کڑیاں ہیں۔ دورے کے اختتام پرجاری مشترکہ اعلامیہ میں پاک چین اسٹرٹیجک تعاون آگے بڑھانے پر اتفاق پائے جانے کا اظہار کیا گیا۔ دونوں قیادتوں نے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ۔انھوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ تنازع سے نکلنے کا حل فلسطین کی آزاد ریاست کا قیام ہے۔ تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے موقع پرنگران وزیر اعظم کی سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ، روسی اور دیگر ممالک کے سربراہان سے ملاقاتیں ہوئیں۔ انہوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے چینی کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں سے خطاب کیا۔ وزیر اعظم انوارالحق چین کے شہر ارومچی بھی گئے جہاں انہوں نے کثیر تعداد میں زیرتعلیم پاکستانی نوجوانوں سے ملاقات کی۔ ان کا دورہ ماضی اور مستقبل میں ہونے والے پاک چین روابط کوجاری وساری رکھنے میں ایک پل کی حیثیت کا حامل ہے۔ صدر شی جن پنگ کے ساتھ جمعرات کے روز ہونے والے ملاقات میں میزبان صدر کی طرف سے پاکستان کے مختلف شعبوں میں ترقی و خوشحالی دیکھنے کے عزم کا اظہار پاکستانی قوم کے لئے خوش آئند ہے۔ اس دورے کے موقع پر پاکستانی وفد اور چینی حکام کے درمیان 20معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئےجن میں بی آر آئی ، بنیادی ڈھانچے، کان کنی،صنعت، ماحول ترقی، صحت، خلائی تعاون، ڈیجیٹل معیشت اور چین کو زرعی مصنوعات کی برآمد شامل ہیں۔ نگران وزیر اعظم انوار الحق کےاس دورے کی روشنی میں یہ توقع کرنا غلط نہ ہوگا کہ آنے والی نئی حکومت انہیں آگے بڑھانے میں اپنا فعال کردار ادا کرے گی۔

تازہ ترین