کراچی ( اسٹاف رپورٹر)کراچی کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن (کے سی اے اے) کے صدر ارشد خورشید کی قیادت میں وفد کے ارکان نے کراچی چیمبر سے درخواست کی ہے کہ وہ ریگولیٹری فریم ورک کے فقدان کی وجہ سے شپنگ لائنز اور ٹرمینل آپریٹرز کی جانب سے جاری بے خوف انتہائی زیادہ چارجز وصول کر نے کے عمل کو ریگولیٹ کرنے کے لئے اور تاجروں، کسٹم ایجنٹس اور دیگر تمام اسٹیک ہولڈرز کے مفادات اور حقوق کے تحفظ کے لیے اشد ضروری قانون سازی کے لئے حکومت سے رجوع کرے ۔کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے دوران کے سی اے اے کے وفد نے اجلاس میں تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ قانون سازوں کی طرف سے وقتاً فوقتاً یقین دہانیاں کروائی جاتی رہی ہیں لیکن لاجسٹک سروس پرووائیڈرز ریگولیٹری اتھارٹی بل 2013 سے زیر التواء ہے۔اجلاس میں کے سی سی آئی کے صدر افتخار احمد شیخ، سینئر نائب صدر الطاف اے غفار، نائب صدر تنویر احمد باری، کے سی سی آئی کی منیجنگ کمیٹی کے اراکین اور کے سی اے اے کے وفد کے اراکین نے شرکت کی۔صدر کے سی اے اے ارشد خورشید نے دونوں اداروں کے درمیان زیادہ سے زیادہ رابطوں کی ضرورت پر زور دیا۔