• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شیخ رشید کی گرفتاری روکنے کے حکم میں جنوری تک توسیع

سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید---فائل فوٹو
سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید---فائل فوٹو 

اسلام آباد ہائی کورٹ نے موچکو اور لسبیلہ میں درج مقدمات میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی گرفتاری روکنے کے حکم میں جنوری تک توسیع کر دی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سابق وزیرِداخلہ شیخ رشید کی موچکو اور لسبیلہ میں درج مقدمات کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں ایس ایس پی انویسٹیگیشن کیماڑی کو طلب کر لیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے لسبیلہ میں درج مقدمے کے مدعی کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری کر دیے۔

سماعت کے دوران عدالت میں تفتیشی افسر نے کہا کہ لسبیلہ میں درج مقدمے کے اخراج کے لیے رپورٹ بھجوا دی ہے، محکمے کو مراسلہ بھجوا دیا ہے۔

دورانِ سماعت عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ شیخ صاحب چِلے سے بھی جان نہیں چھوٹی آپ کی، سندھ میں بھی 7 اے ٹی اے لگ گئی آپ پر۔

سندھ پولیس کے افسر  نے کہا کہ ہماری تفتیش مکمل ہو گئی ہے، چالان جمع کرانا ہے، سابق تفتیشی افسر نے تفتیش مکمل کی ہے،7 اے ٹی اے کا اضافہ بھی کیا ہے۔

ڈی ایس پی ٹریفک کلفٹن کراچی نے عدالت کو بتایا کہ اندارج کے وقت شاید کوئی سیاسی معاملہ تھا، میرے حساب سے تو یہ ایف آئی آر ہی نہیں بنتی، میرے پاس یہ کیس ہوتا تو ایف آئی آر خارج ہو چکی ہوتی، میرا اب تبادلہ ہو چکا ہے، آئندہ سماعت پر شاید کوئی اور افسر پیش ہو۔

جسٹس طارق جہانگیری نے کہا کہ آپ کا بیان ہم کارروائی کا حصہ نہیں بنا رہے، یہ نہ ہو کہ آپ کی نوکری چلی جائے۔

اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ ان کا بیان نہ لکھیں یہ تو ویسے ہی ایمانداری سے یہ بات بتا رہے ہیں۔

بعد ازاں شیخ رشید کی موچکو اور لسبیلہ میں مقدمات کے خلاف درخواست کی سماعت جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔

قومی خبریں سے مزید