سابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ نواز شریف نے تھر کول کے بارے میں جو کہا وہ حقیقت پر مبنی نہیں۔ تھر کا کوئلہ 1991 میں دریافت ہوا تھا۔ تھر کا کوئلہ دریافت ہوئے 30، 32 سال ہو گئے ہیں۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نواز شریف 50 سال سے پتا نہیں کہاں سن رہے تھے۔ سندھ کول اتھارٹی نے 1995 میں 10 ہزار 560 میگاواٹ کے پاور پلانٹس کے ایم او یو پر دستخط کیے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ 1995 میں شہید محترمہ بےنظیر بھٹو نے تھر کول منصوبے کا افتتاح کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی حکومت نے تھر منصوبے پر کام بالکل بند کرا دیا تھا اور تھر منصوبے میں جو غیر ملکی سرمایہ کار کام کر رہے تھے وہ ملک سے چلے گئے تھے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 2008 میں جب پیپلز پارٹی کی حکومت آئی تو دوبارہ غیر ملکی سرمایہ کاروں سے رابطہ کیا گیا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ بدقسمتی سے غیر ملکی سرمایہ کاروں نے کہا کہ اب ہم پاکستان میں کام نہیں کریں گے۔ سندھ حکومت نے اپنی کول مائننگ کمپنی بنائی۔ سندھ حکومت کی کوششوں اور چین کے پریشر پر وفاقی حکومت نے سندھ سے بات کرنی شروع کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ وفاق نے سندھ حکومت کو 2015 یا 2016 میں گارنٹی دی۔