کیا آپ جانتے ہیں کہ بالی ووڈ انڈسٹری کے معروف اداکار عامر خان جنہیں مسٹر پرفیکشنسٹ کے طور پر پہچانا جاتا ہے، ان کا تحریک آزادی کے رہنما مولانا ابوالکلام آزاد سے کیا رشتہ ہے؟
عامر خان مولانا ابوالکلام آزاد کے پڑ نواسے ہیں، ایسی ہی عامر خان کی نجی و فلمی زندگی سے جڑی مزید دلچسپ باتیں درج ذیل ہیں۔
عامر خان کے والد طاہر حسین فلم پروڈیوسر جبکہ ان کے چچا ناصر حسین ہدایت کار تھے، اس لیے وہ بچپن سے ہی فلمی ماحول میں گھِرے رہے۔
عامر خان ناصر حسین کی فلم ’یادوں کی بارات‘ میں پہلی بار بڑے پردے پر نظر آئے، اس وقت ان کی عمر محض 7 برس تھی۔
عامر خان کے والد نہیں چاہتے تھے کہ عامر خان اداکار بنیں، کیونکہ ان کی اپنی پروڈیوس کی گئی زیادہ تر فلمیں فلاپ رہیں جبکہ متعدد فلمیں ریلیز بھی نہ ہو سکیں۔
طاہر حسین اس لیے نہیں چاہتے تھے کہ ان کا بیٹا بھی فلم انڈسٹری کا حصہ بنے، مگر عامر خان کو اداکار بننے کا اتنا شوق تھا کہ انہوں نے فلموں کے لیے کالج کی پڑھائی بھی ادھوری چھوڑ دی تھی۔
18 برس کی عمر میں عامر خان نے اپنے بچپن کے دوست ادیتیہ بھٹیہ چاریہ کی شارٹ فلم ’پیرا نویا‘ میں کام کیا تھا، اس خاموش فلم میں عامر خان کو دیکھ کر فلم ہدایت کار کیتن مہتا نے انہیں اپنی فلم ’ہولی‘ میں کاسٹ کیا، تاہم کم بجٹ میں بنائی گئی یہ کالج ڈرامہ فلم کبھی تھیٹرز تک پہنچ ہی نہیں پائی۔
عامر خان کو فلم ’قیامت سے قیامت تک‘ سے راتوں رات شہرت ملی لیکن کسی کو بھی اس وقت یقین نہیں تھا کہ یہ فلم اتنی ہٹ ثابت ہو گی۔
جب فلم کی تشہیر کے لیے پریس کانفرنس بلائی گئی تو زیادہ تر صحافیوں نے اس میں کوئی دلچسپی نہیں لی تھی، دلچسپ بات یہ ہے کہ عامر خان نے تشہیر کے لیے خود شہر کے مختلف مقامات پر پوسٹر لگائے تھے۔
بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ عامر خان تحریک آزادی کے اہم رہنما مولانا ابوالکلام آزاد کے پڑ نواسے ہیں، جنہوں نے انگریزوں کے خلاف ’خلافت موومنٹ‘ میں بھرپور حصہ لیا تھا، بعد ازاں انہوں نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی، مولانا ابو الکلام آزاد کو آج بھی بھارت میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق مولانا ابو الکلام آزاد کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے عامر خان نے اپنے ایک بیٹے کا نام آزاد رکھا۔
عامر خان اور سلمان خان نے پہلی بار فلم ’انداز اپنا اپنا‘ میں ایک ساتھ کام کیا تھا لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ اس کے بعد عامر نے سلمان خان کے ساتھ کام کرنے سے توبہ کر لی تھی کیونکہ عامر کا پہلی فلم میں سلمان کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ بہت خراب رہا۔
ایک انٹرویو کے دوران عامر خان نے بتایا تھا کہ سلمان خان ان دنوں بہت مغرور تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق عامر خان اپنی کسی بھی فلم کے لیے کوئی معاوضہ نہیں لیتے بلکہ وہ فلموں کے منافع میں سے حصہ وصول کرتے ہیں، اس کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ اداکار نہیں چاہتے کہ ان کی فلموں کے پروڈیوسرز کا کوئی نقصان ہو۔
اداکار عامر خان کی فلم ’جو جیتا وہی سکندر‘ کے ہدایت کار منصور خان ان کے کزن ہیں، فلم کی آدھی شوٹنگ مکمل ہونے کے بعد وہ بالکل بھی مطمئن نہیں تھے۔
جب انہوں نے یہ بات عامر خان کو بتائی کہ وہ جیسی فلم بنانا چاہتے ہیں وہ نہیں بن پا رہی تو عامر خان نے انہیں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی، جس کے بعد کچھ اداکاروں کو تبدیل کر کے اس فلم کی از سرِ نو شوٹنگ کی گئی۔
عامر خان نے اپنے کیریئر کا آغاز کرنے سے پہلے ہی 1986ء میں اپنی گرل فرینڈ رینا سے شادی کر لی تھی، اس وقت اداکار 21 برس کے تھے جبکہ رینا کی عمر 18 برس تھی۔
مزے کی بات یہ ہے کہ انہوں نے یہ شادی دونوں خاندانوں سے چھپ کر کی تھی، کئی ماہ تک کسی کو کانوں کان خبر نہ ہونے دی، شادی کے باوجود عامر اور رینا دونوں اپنے اپنے گھر والوں کے ساتھ ہی رہتے تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق شادی کو خفیہ رکھنے کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ عامر خان چاہتے تھے کہ جب انہیں کوئی اچھی فلم ملے گی اور وہ خود کچھ کمانے لگیں گے تو ہی وہ سب کو اس شادی کے بارے میں بتائیں گے مگر اس سے پہلے ہی دونوں خاندانوں کو شادی کا پتہ چل گیا تھا، عامر کی پہلی شادی 16 برس بعد ٹوٹ گئی تھی۔
عامر خان کی دوسری اہلیہ کرن راؤ سے پہلی ملاقات ان کی بلاک بسٹر فلم ’لگان‘ کی شوٹنگ کے دوران ہوئی، جہاں وہ بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کام کر رہی تھیں، دونوں کے درمیان رابطہ بڑھتا گیا جو محبت میں بدل گیا اور دونوں 2005ء میں رشتۂ ازدواج میں منسلک ہو گئے۔
لندن کے مشہور مادام تساؤ میوزیم میں دنیا کی کئی مشہور شخصیات کے علاوہ کئی بالی ووڈ سپر اسٹارز کے مجسمے بھی موجود ہیں لیکن جب عامر خان کو ان کا مجسمہ بنانے کی پیشکش کی گئی تو انہوں نے صاف انکار کر دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق عامر خان نے یہ کہتے ہوئے انکار کیا کہ اگر کسی کو مجھے دیکھنا ہے تو میرا مجسمہ دیکھنے سے بہتر ہے میری فلم دیکھ لے۔
عامر خان اپنی فلم ’میلہ‘ کو اپنے کیریئر کی سب سے بڑی غلطی سمجھتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق فلم کی شوٹنگ کے دوران بھی عامر خان اور ہدایت کار کے درمیان بہت بحث ہوتی تھی، جب یہ فلم ریلیز ہوئی تو سپر اسٹار ناصرف بہت مایوس ہوئے بلکہ انہوں نے ہدایت کار دھرمیش درشن کے ساتھ دوبارہ کبھی کام نہیں کیا۔