بالی ووڈ کی معروف اداکارہ رانی مکھرجی نے انکشاف کیا ہے کہ 2006ء میں ریلیز ہونے والی ان کی فلم ’کبھی الوداع نہ کہنا‘ کے بعد بھارت میں بہت سی طلاقیں ہوئیں۔
رانی مکھرجی نے حال ہی میں گوا میں منعقد ہونے والے 54 ویں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں اپنی فلم ’کبھی الوداع نہ کہنا‘ کے معاشرے پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں بات کی۔
اُنہوں نے کہا کہ میرے خیال میں فلم ’کبھی الوداع نہ کہنا‘ کے ریلیز ہونے کے بعد بہت ساری طلاقیں ہوئیں، بہت سارے لوگ تھیٹر جا رہے تھے اور انتہائی تکلیف میں یہ فلم دیکھ رہے تھے کیونکہ ان کی اپنی زندگیوں میں بھی وہ سب کچھ ہو رہا تھا۔
رانی مکھرجی نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ فلم کے ہدایت کار کرن جوہر کو بھی اس فلم پر یہی ردِعمل ملا، اس فلم نے کئی لوگوں کی آنکھیں کھول دیں اور پھر ان لوگوں نے ایک مشکل فیصلہ کر کے اپنی آگے کی زندگی خوشی سے گزارنے کا فیصلہ کیا۔
اُنہوں نے فلم میں اپنے کردار ’مایا‘ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کردار کی سب سے خوبصورت بات یہ ہے کہ وہ ابھیشیک بچن کے کردار ’رشی‘ کو کئی انداز میں اور بطور دوست بہت پسند کرتی ہے لیکن شاہ رخ خان کے کردار ’دیو‘ کے ساتھ اسے اس رومانوی تعلق کا احساس ہوا جس کی اسے ہمیشہ سے تلاش تھی۔
واضح رہے کہ فلم ’کبھی الوداع نہ کہنا‘ 2006ء میں ریلیز کی گئی تھی اور اس فلم کے مرکزی کرداروں میں شاہ رخ خان، رانی مکھرجی، پریتی زنٹا، ابھیشیک بچن اور امیتابھ بچن نظر آئے تھے۔
اس فلم میں دو شادی شدہ جوڑوں کی محبت، بے وفائی، اور سماجی توقعات سے جُڑے ایک انتہائی پیچیدہ موضوع کو دکھایا گیا ہے جس نے بھارتی سنیما کی فلموں میں اس سے قبل دکھائی جانے والی روایتی کہانیوں کو چیلنج کیا۔