پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے چیئرمین پی ٹی آئی کا انتخاب ’سلیکشن‘ قرار دے دیا۔
ایک بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ پی ٹی آئی میں ایک بار پھر ’سلیکشن‘ کا عمل صرف 15 منٹ میں مکمل ہو گیا۔
مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پریس ریلیز روک کر عوام، الیکشن کمیشن، اپنے پارٹی ورکرز کی آنکھوں میں ’مٹی ڈالنے‘ کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ نامعلوم اور خفیہ مقام پر یہ کیسا الیکشن تھا جس کا کوئی تجویز کنندہ تھا نہ تائید کنندہ، نہ ووٹر تھے، نہ ووٹر لسٹ، نہ پریذائیڈنگ افسر تھا نہ الیکشن پراسیس؟
مسلم لیگ ن کی رہنما کا کہنا ہے کہ بانی رہنماﺅں اور کارکنوں کے خوف سے انہیں الیکشن پراسیس سے ہی باہر کر دیا گیا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسے کہتے ہیں ’دھاندلا‘، اسے کہتے ہیں ’آمریت‘، اسے کہتے ہیں ’سلیکشن‘۔
واضح رہے کہ بیرسٹر گوہر بلا مقابلہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین منتخب ہو گئے ہیں۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیف الیکشن کمشنر نیاز اللّٰہ نیازی نے اس بات کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمر ایوب پی ٹی آئی کے بلا مقابلہ مرکزی جنرل سیکریٹری، علی امین گنڈا پور تحریکِ انصاف خیبر پختون خوا اور یاسمین راشد پنجاب کی صدر منتخب ہو گئی ہیں۔