ملک بھر میں بجلی صارفین کو 30 دن سے زائد عرصے کی بلنگ کرنے والی نجی کمپنیوں اور ڈسکوز کی تفصیل سامنےآگئی۔
نیشنل پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی انکوائری کمیٹی کی تحقیقات میں سامنے آیا کہ ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو) نے جولائی میں 57 لاکھ سے زائد صارفین کو 30 سے زائد دن کا بل بھیجا۔
انکوائری کمیٹی کی تحقیقات میں پتا چلا ہے کہ اگست میں میپکو نے 22 لاکھ 65 ہزار 271 صارفین کو زیادہ دنوں کے بل بھجوائے جن میں 1 لاکھ 38 ہزار 723 صارفین کو بغیر تصویر کے بل بھیجے گئے۔
رپورٹ کے مطابق گوجرانوالہ الیکٹر پاور کمپنی (گیپکو) نے جولائی میں 4 لاکھ 63 ہزار 360 صارفین کو 30 سے زائد دنوں کا بل بھیجا۔
گیپکو نے اگست میں 11 لاکھ 92 ہزار 62 صارفین کو 30 دن سے زائد کا بل بھجوایا۔
رپورٹ کے مطابق فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (فیسکو) نے اگست میں 8 لاکھ 44 ہزار 58 صارفین کو ایک ماہ سے زائد کے بل بھجوائے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) نے جولائی میں 6 لاکھ 85 ہزار 588 صارفین کو 30 دن سے زیادہ کے بل بھجوائے، جن میں 1 لاکھ 23 ہزار 440 بغیر تصویر کے بل تھے۔
انکوائری کمیٹی کی تحقیقات کے مطابق لیسکو نے اگست میں 6 لاکھ 50 ہزار 460 صارفین کو اووربلنگ کی، اس میں 1 لاکھ 26 ہزار صارفین کو بغیر تصویر کے بل بھجوائے گئے۔
رپورٹ کے مطابق حیدر آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) نے جولائی میں 5 لاکھ 21 ہزار 624 صارفین کو 30 دن سے زائد کے بل بھجوائے۔
رپورٹ کے مطابق اگست میں حیسکو نے 2 لاکھ 8 ہزار 481 صارفین کو زائد دنوں کے بل بھجوائے۔
انکوائری کمیٹی کی تحقیقات کے مطابق کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) نے جولائی میں 1 لاکھ 16 ہزار صارفین کو اووربلنگ کی اور تمام ہی کو بغیر تصویر والے بل بھجوائے۔
رپورٹ کے مطابق سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو) نے اگست میں 3 لاکھ 25 ہزار 764 صارفین کو زائد دنوں کے بل بھجوائے، جن میں 65 ہزار 675 بل غلط تصویر والے تھے۔
رپورٹ کے مطابق سیپکو نے جولائی میں 77 ہزار 869 صارفین کو غلط تصویر والے بل بھجوائے تھے۔