میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کی سی پی این ای میں ایڈیٹرز سے ملاقات کی اور کراچی کے مسائل اور ان کے حل پر گفتگو کی، بتایا کہ ماضی کی شہری حکومتوں میں کے ایم سی کی ریونیو کلیکشن پر کوئی کام نہیں ہوا، وہ مسائل کے حل اور انفرااسٹرکچر کی بہتری کیلئے کام کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صرف سیوریج سسٹم کی بہتری پر ایک ارب 60 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ خواہش ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کریں مگر مثبت جواب نہیں مل رہا۔
میئر کراچی نے سی پی این ای کے مرکزی دفتر میں میٹ دی ایڈیٹرز تقریب کے بعد میڈیا سے بات کی۔
بلدیاتی الیکشن میں جماعت اسلامی کے زیادہ ووٹ لینے کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ عوام نے کراچی میں ہمارے کام کو دیکھ کر پیپلز پارٹی کو ووٹ دیا۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ماضی کی شہری حکومتوں نے کے ایم سی کا ریونیو بڑھانے پر توجہ نہیں دی اور بلدیہ کے اثاثے اونے پونے کرائے پر دیے گئے لیکن وہ پانی اور سیوریج کے مسائل سمیت شہر کا انفرااسٹرکچر بہتر کرنے کیلئے ایسے کام کررہے ہیں جو عوام کو نظر بھی آرہے ہیں۔
مئیر کراچی کا کہنا تھا کہ اختیارات کا کوئی مسئلہ نہیں، وہ دیگر مسائل کے علاوہ ماحولیاتی آلودگی اور ٹریفک کے نظام کو بھی بہتر کریں گے۔