امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق نے دوحہ میں ایران، قطر، ترکیہ، لبنان اور افغانستان کے وفود سے ملاقاتیں کی ہیں۔
سراج الحق نے الاتحاد العالمي العلماء المسلمين کے فلسطین کے موضوع پر اجلاس میں بھی شرکت کی۔
اس موقع پر ان کا کہنا ہے کہ پاکستان قدرتی اور انسانی وسائل سے مالا مال ملک ہے، جماعتِ اسلامی ملک کو اہل اور ایماندار قیادت فراہم کر سکتی ہے، روایتی سیاسی جماعتوں کے پاس ملک کے مسائل کا حل نہیں ہے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا ہمارا دیرینہ مطالبہ ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم رکھنا انتہائی افسوس ناک ہے، اوورسیز پاکستانیوں کے لیے پارلیمنٹ میں نشستیں مختص کی جائیں، جماعتِ اسلامی کسی غیر دستوری اقدام کو قبول نہیں کرے گی۔
سراج الحق نے کہا کہ انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کے اعلان کردہ شیڈول کے مطابق ہونا چاہیے۔
اُنہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی نے ملک کو سیاسی اور معاشی بحران سے دو چار کیا، حکمراں جماعتوں کی قیادت عوام کے دکھ درد کا احساس کرنے سے عاری ہے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ ہم ملک کو معاشی خود انحصاری کے راستے پر ڈالیں گے تاکہ بیرونی قرضوں سے نجات حاصل ہو سکے۔
اُنہوں نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں صہیونی افواج کی مسلسل بم باری سے خواتین و بچوں سمیت ہزاروں افراد کی شہادتیں ہو چکی ہیں، اسرائیل اقوامِ متحدہ اور او آئی سی کی قرار دادوں کی پروا کیے بغیر فلسطین میں جنگی جرائم کر رہا ہے۔
سراج الحق نے یہ بھی کہا کہ مسلم حکمراں امت کے جذبات کی حقیقی نمائندگی کرتے ہوئے مظلوموں کی عملی مدد کریں، پاکستانی قوم اہلِ فلسطین کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑی ہے۔