بھارت میں مسلمان دشمنی کا ایک اور افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، ریاست مدھیہ پردیش میں ہندو جلوس پر تھوکنے کا جھوٹا الزام لگا کر 18 سالہ نوجوان کو 5 ماہ جیل میں قید رکھا گیا۔
ہندو انتہاپسندوں کے جھوٹے الزام کے بعد نوجوان کا گھر بھی گرا دیا، مقامی انتظامیہ نے مکان کی توڑ پھوڑ کرتے ہوئے ڈھول بھی بجایا گیا۔
مدھیہ پردیش کی ایک عدالت نے 17 جولائی سے قید مسلمان نوجوان کو 151 دن بعد ثبوت نہ ہونے پر گذشتہ روز ضمانت پر رہا کر دیا۔