سابق سفیر عبدالباسط نے کہا ہے کہ ایران نے پاکستان پر حملہ کرکے غیر ذمے داری کا مظاہرہ کیا۔
آپریشن مرگ بر سرمچار سے متعلق جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالباسط نے کہا کہ پاکستان ایران سفارتکاری کے ذریعے مسئلے کا حل نکالیں، پاکستان پر ایرانی حملے کے بعد سے عوام میں غم و غصہ تھا۔
سابق سفیر عبدالباسط کا کہنا ہے کہ ایران نے حملہ کر کے پاکستان کی خودمختاری کو چیلنج کیا تھا۔
علاوہ ازیں دفترِ خارجہ کے مطابق پاکستان نے آج صبح ایران کے صوبے سیستان میں دہشت گردوں کی مخصوص پناہ گاہوں کو نشانا بنایا ہے۔
پاکستان کی جانب سے اس انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کو آپریشن مرگ بر، سرمچار کا نام دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سیستان میں انٹیلی جنس بیسڈ پاکستانی آپریشن میں متعدد دہشت گرد مارے گئے ہیں۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق سنگین خدشات پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے نام نہاد سرمچار بے گناہ پاکستانیوں کا خون بہاتے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ پیر کے روز ایرانی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلوچستان میں میزائل اور ڈرون حملے کیے گئے تھے۔
ایرانی سرکاری ٹی وی نور نیوز کی خبر میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایرانی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے پاکستان کے صوبے بلوچستان میں جیش العدل نامی تنظیم کے دو ٹھکانوں پر میزائل اور ڈرون حملے کیے گئے۔