نگراں صوبائی وزیر اطلاعات، اقلیتی امور ، سماجی تحفظ محمد احمد شاہ نے کہا ہے کہ الیکشن کے انعقاد کےلیے حکومت سندھ پوری طرح تیار ہے، اس مقصد کے لیے62 کروڑ روپے پولیس کو جاری کیے جا چکے ہیں۔
الیکشن اور امن و امان کی صورت حال کے حوالے سے پریس کانفرنس کا انعقاد کراچی پریس کلب میں کیا گیا، جس سے نگراں صوبائی وزیر اطلاعات، اقلیتی امور ، سماجی تحفظ محمد احمد شاہ اور نگراں صوبائی وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) حارث نواز نے خطاب کیا اور میڈیا کو بریفنگ دی۔
نگراں صوبائی وزیر اطلاعات نے پریس بریفنگ میں کہا کہ الیکشن میں کچھ دن ہی باقی ہیں، امن و امان کی صورت حال کو قائم رکھنے کے لیے وفاقی و صوبائی عہدے داران کے ساتھ اہم اجلاس ہو رہے ہیں، پہلے دن سے یہ فیصلہ تھا کہ جو کچھ ہو رہا ہے اس سے میڈیا کو آگاہ کریں گے۔
احمد شاہ نے کہا کہ صحافیوں کے لیے الیکشن سیل بنایا جا رہا ہے جو 24 گھنٹے کام کرے گا، صحافیوں کے ساتھ درپیش مسائل کو ہم خود مانیٹر کریں گے، الیکشن سیل میں صحافیوں کو تمام تر سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ہزاروں ایسے چینلز ہیں جن کی اطلاعات مصدقہ نہیں۔ سوشل میڈیا جب تک اتنا میچور نہیں ہو جاتا کہ ان پر اعتبار کیا جا سکے اس کے لیے ہم کچھ نہیں کر سکتے، سوشل میڈیا پر جو دکھایا جا رہا ہے حقیقت اس کے بالکل برعکس ہوتی ہے، بڑے اداروں کے سوشل میڈیا ڈپارٹمنٹ کے صحافیوں کو پاسسز جاری کیے جائیں گے۔
نگراں صوبائی وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) حارث نواز نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کی پوری تیاری ہے، الیکشن کرانے کی ذمہ داری الیکشن کمیشن کی ہوتی ہے، سندھ حکومت بھر پور تعاون کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کے انعقاد کےلیے پولنگ اسٹیشنز کی تیاری کی مد میں فنڈز بھی ریلیز کیے جا چکے ہیں، اس مرتبہ کوئی محکمہ یہ نہیں کہہ سکتا کہ ہمیں پیسے نہیں ملے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کے دوران ہتھیاروں کی نمائش پر مکمل پابندی ہوگی اگر کہیں کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو اس سے نمٹنے کے لیے پولیس، رینجرز اور فوج پوری طرح تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمرہ پولنگ بوتھ میں صرف پولنگ کا عملہ ہوگا، رینجرز اور پولیس پولنگ اسٹیشن کے باہر اپنی ڈیوٹی سرانجام دیں گے جبکہ ضرورت پڑنے پر رینجرز کے عملے کو اندر جانے کی اجازت ہوگی، اینٹی کرپشن، فاریسٹ ڈپارٹمنٹ، ایف سی اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کوشش کر رہے ہیں کہ نجی سیکیورٹی اہلکاروں کی ضرورت نہ پڑے، انہوں نے بتایا کہ 5954 نارمل جبکہ 12ہزار سے زائد حساس اور انتہائی حساس پولنگ اسٹیشن ہیں، ایک لاکھ 22 ہزار پولیس اہلکار سیکیورٹی میں شامل ہیں، پاکستان آرمی کے 1984 جوان فرائض سرانجام دیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ نے تمام اداروں کو بجٹ فراہم کر دیا ہے، ہماری کوشش ہے شفاف اور غیر جانبدار الیکشن ہوں، پولنگ اسٹیشن سے باکس واپس لے جانے کو محفوظ بنانے کی کوشش کریں گے۔
بریگیڈیئر (ر) حارث نواز نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال بہتر ہے، اب تک کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا، ہم نے امن و امان کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے ہیں، الیکشن میں جو ہار جائے اسے فراخ دلی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کے حوالے سے خطرات لاحق ہیں، 4500 حساس پولنگ اسٹیشن پر کیمرے نصب کر رہے ہیں جن پولنگ اسٹیشن میں بجلی نہیں وہاں سولر سسٹم لگائیں گے اور کیمروں کی تنصیب کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔