ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی تھانہ آبپارہ میں درج مقدمے میں ضمانت کنفرم کر دی۔
فواد چوہدری کے خلاف سرکاری ملازمین کو اکسانے اور فراڈ کیسز کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے فواد چوہدری کی تھانہ آبپارہ میں درخواست ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران فواد چوہدری کی اہلیہ حبا فواد اور دونوں بیٹیاں کمرۂ عدالت میں موجود تھیں۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے فواد چوہدری کی 10 ہزار روپے مچلکوں کے عوض ضمانت کنفرم کی۔
وکیل فیصل چوہدری نے استدعا کی کہ فواد چوہدری کی ضمانت کنفرم کر دیں، لاؤڈ اسپیکر کا الزام ہے، تمام دفعات قابل ضمانت ہیں۔
جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ فواد چوہدری شامل تفتیش ہو چکے ہیں، ان کے خلاف دوسرے کیس کی سماعت کچھ دیر بعد کرتے ہیں، تب تک وہ اپنی فیملی سے ملاقات کر لیں۔
وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ میرے وکیل قمر عنایت الیکشن لڑ رہے ہیں، انہیں ڈر ہے یہ نہ ہو وہ کچہری آئیں اور گرفتار ہو جائیں۔
جس پر جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ یہ الیکشن منفرد نوعیت کا ہے جہاں وکلاء زیادہ انتخابات لڑرہے ہیں، اچھی بات ہے، پڑھے لکھے لوگ پارلمینٹ میں آئیں گے، معاشرے میں بہتری کے لیے وکلاء سے پوچھا جاتا ہے ہمیشہ۔