• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عدالت نے سائفر کیس نہ سننے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کردی

آفیشل سیکریٹ ایکٹ عدالت نے سائفر کیس نہ سننے کی بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کردی۔

آفیشل سیکریٹ ایکٹ عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے سائفر کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت کی۔

بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور شاہ محمود قریشی نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ عدالت کے جج پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔

بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی نے اپنی درخواست میں کہا کہ عدالت سائفر کیس کو نہ سنے۔ جسے عدالت نے ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کردیا۔

اڈیالہ جیل راولپنڈی میں سائفر کیس کے اہم گواہ اعظم خان پر اسٹیٹ ڈیفنس کونسل نے جرح مکمل کرلی۔

آج کیس کے اہم گواہ اعظم خان پر اسٹیٹ ڈیفنس کونسل نے جرح مکمل کی، اس دوران شاہ محمود قریشی نے کونسلز پر اعتراض کیا۔

اس پر جج ابوالحسنات نے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین سے کہا کہ آپ خاموشی سے بیٹھ جائیں ورنہ کمرہ عدالت سے باہر نکل دیا جائے گا۔

دوران سماعت بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ عدالت نے جو ڈیفنس کونسل مقرر کیے، وہ اتنے قابل ہیں کہ 14 گھنٹے میں کیس سمجھ لیا۔

سلمان صفدر نے مزید کہا کہ کیس کو سمجھ کر 9 گواہوں پر جرح بھی کر لی یہ ناممکن ہے، اسٹیٹ ڈیفنس کونسلز نے ہمارے موکل کے کیس پر ہاتھ سیدھا کیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ نے جلد ٹرائل کا کہا یہ نہیں کہا کہ کیس روزانہ کی بنیاد پر چلے گا۔

جج ابوالحسنات نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے کوئی انکاری نہیں، عدالت عظمیٰ نے بھی کہا تھا کہ رکاوٹیں آتی ہیں تو ضمانت منسوخ کی جاسکتی ہے۔

جج نے مزید کہا کہ جب ملزمان جیل میں ہوں تو سماعت روانہ کی بنیاد پر ہوتی ہے۔

اس پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جج صاحب اگر ہمیں ضمانت مل بھی گئی تو ہم نے اندر ہی رہنا ہے۔

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ کچھ تو غلط ہوا تھا جو اسلام آباد ہائیکورٹ نے گزشتہ سماعتوں کو کالعدم قرار دیا۔

قومی خبریں سے مزید