بانی پی ٹی آئی نے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
درخواست میں بانی پی ٹی آئی کی جانب سے این اے 89 میانوالی اور این اے 122 لاہور سے انتخابات کے لیے اہل قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
اپیل میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ آرٹیکل 63 (1) (H) کے تحت نااہلی کا نوٹی فکیشن درست نہیں، آرٹیکل 63 (1) (H) کے تحت نااہلی کے لیے اخلاقی جرم کا ہونا بھی ضروری ہے۔
اپیل میں کہا گیا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں سزا اخلاقی بنیاد پر نہیں ہوئی، ریٹرننگ افسر، الیکشن ٹربیونل اور ہائی کورٹ کے فیصلے کالعدم قرار دیے جائیں۔
واضح رہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے لاہور اور میانوالی کے حلقوں سے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے تھے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما میاں نصیر نے کاغذات پر اعتراض کیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی توشہ خانہ کیس میں نااہل ہیں اور ان کے تجویز و تائید کنندہ این اے 122 سے نہیں ہیں۔
ریٹرننگ آفیسر این اے 122 کا کہنا تھا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی سزا یافتہ ہیں۔
این اے 89 میانوالی سے بھی بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے تھے۔