اسٹیٹ بینک کے ڈپٹی گورنر سلیم اللّٰہ نے کہا ہے کہ نئی کرنسی چھاپنے کا فیصلہ آئی ایم ایف کے کہنے پر نہیں کیا۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر 15 سے 20 سال میں نئے نوٹ چھاپے جاتے ہیں، نئی کرنسی کا مقصد نوٹ کی انٹرگریٹی کو برقرار رکھنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2005ء میں نئی کرنسی جاری کی تھی جس کا عمل تین سال تک جاری رہا، پہلا نوٹ جاری کرنے میں تقریباً دو سال لگیں گے، یہ ایک طویل عمل ہے، نئی کرنسی کی چھپائی جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے کریں گے، کرنسی نوٹ کے ڈیزائن کے لیے عوام سے بھی ان کی تجاویز مانگی ہیں، ہرڈینومینیشن کے لیے تین انعامات ہیں۔
سلیم اللّٰہ کا کہنا ہے کہ کل سات ڈینومینیشن ہیں اس حساب سے 21 انعامات ہیں، پہلا انعام 10 لاکھ روپے ہے، دوسرا انعام 5 لاکھ اور تیسرا انعام تین لاکھ روپے ہے، ملک بھر میں 17 ہزار برانچز ہیں، عوام اپنے نوٹ باآسانی تبدیل کرا سکیں گے۔
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ نئے کرنسی نوٹ اکاونٹ میں منتقل کیے جائیں گے، پرانے کرنسی نوٹوں کو مرحلہ وار ختم کیا جائے گا، نئی مانیٹری پالیسی کے مطابق آئندہ مالی سال میں مہنگائی میں کمی متوقع ہے۔