ریاض (شاہدنعیم) سعودی وزیرِ دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے پیر کہا کہ انھوں نے بدھ کے روز یمن کیلئے امریکہ کے خصوصی ایلچی ٹم لینڈرکنگ سے ملاقات کی اور یمن کی حمایت اور اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں سیاسی حل تک پہنچنے کیلئے فریقین کے درمیان بات چیت کو فروغ دینے کیلئے مملکت کے عزم کا اعادہ کیا۔سعودی عرب کے وزیرِ دفاع اور پینٹاگون کے سربراہ نے پیر کو شرقِ اوسط میں کشیدگی کم کرنے کی کوششوں پر بات کرنے کیلئے ایک کال کی کیونکہ امریکہ اور ایرانی حمایت یافتہ پراکسیز پورے خطے میں ایک دوسرے سے بدلہ لینے کیلئے حملے کر رہی ہیں۔شہزادہ خالد بن سلمان نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، "لائیڈ آسٹن کیساتھ ایک کال کے دوران ہم نے اپنے تزویراتی سعودی، امریکا تعلقات اور اپنے دفاعی تعاون کو بڑھانے کے طریقوں کا جائزہ لیا۔ ہم نے حالیہ علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفتوں کے بارے میں گفتگو کرنے کے ساتھ ساتھ سلامتی اور استحکام کے حصول کیلئے خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کی ضرورت پر بھی تبادلۂ خیال کیا، فون اعلیٰ امریکی فوجی جنرل کی سعودی عرب کے چیف آف جنرل اسٹاف جنرل فیاض الرویلی سے ملاقات کے بعد ہوئی ہے جس میں فوجی اور دفاعی تعلقات کو مزید گہرا کرنے پر بات چیت کی گئی سعودی وزارتِ دفاع کے ایثک بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاست ہائے متحدہ کی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے سربراہ جنرل ایرک کوریلا نے مملکت کا دورہ کیا جہاں انہوں نے دو طرفہ تعلقات کیساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کے امکانات پر تبادلۂ خیال کیا۔