پاکستان ٹینس فیڈریشن کے صدر اعصام الحق نے کہا ہے کہ 44 سال کا ہوجاؤں گا، ٹینس فیڈریشن کا صدر بھی بن گیا ہوں، ریٹائرمنٹ کا دیکھنا ہوگا۔
جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے پی ٹی ایف کے منتخب صدر اعصام الحق قریشی نے کہا کہ پاکستان کے لیے کچھ عرصہ مزید ٹینس کھیل سکتا ہوں۔
پاکستان میں ٹینس کے کھیل پر بات کرتے ہوئے صدر پی ٹی ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹینس کا سسٹم تبدیل کرنے کی کوشش کروں گا، پاکستانی ٹینس کھلاڑیوں کا صدر بنوں گا۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے کھلاڑیوں کا بعد میں سوچا جاتا ہے، اچھے کام بھی ہوئے لیکن پاکستان ٹینس میں بہتری کی ضرورت ہے۔
صدر پی ٹی ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ٹینس کا انفرا اسٹرکچر بہتر کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان ٹینس فیڈریشن میں جم کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیرملکی ٹینس کوچز کو بھی پاکستان بلایا جائے گا۔
اعصام الحق قریشی کا کہنا تھا کہ ٹینس کےلیے پاکستان میں رول ماڈل کا کردار ادا کرنا چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹینس میں اسپانسرشپ کو لانے کی ضرورت ہے، بھارت کے تمام ٹینس کھلاڑیوں کو اسپانسرشپ ملی ہوئی ہے۔
صدر پی ٹی ایف نے یہ بھی کہا کہ ٹینس کے کھلاڑی سامنے لائیں گے تو حکومت مدد بھی کرے گی، پاکستان میں مین اور ویمن ٹینس کو مزید بہتر کرنا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹینس کھلاڑیوں کو کھیلنے کےلیے باہر نہیں بھیجا جاتا، پاکستانی ٹینس کھلاڑیوں کو کھیلنے کےلیے باہر بھیجنے کو ترجیح دی جائے گی۔
اعصام الحق نے کہا کہ دیگر ممالک کے ساتھ ٹینس کےلیے روابط شروع کروں گا۔
حالیہ ڈیوس کپ میچز سے متعلق بات کرتے ہوئے اعصام نے کہا کہ 25 سال میں پہلی بار ڈیوس کپ میں ڈبلز نہیں کھیلا۔