علی امین گنڈا پور کی بطور وزیر اعلیٰ نامزدگی پر پی ٹی آئی میں اختلافات سامنے آگئے۔
ذرائع کے مطابق علی امین گنڈاپور کی نامزدگی پر اسد قیصر، مشتاق غنی، عاطف خان اور شہرام ترکئی ناخوش ہیں۔
وزارت اعلیٰ کے معاملے پر پی ٹی آئی میں 3 گروپ بنے ہوئے ہیں، مشتاق غنی، علی امین گنڈاپور اور عاطف خان وزارت اعلیٰ کے لیے گروپ کے ساتھی یا خود وزیر اعلیٰ بننا چاہتے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور کو نامزد کر دیا، ٹکٹ کی تقسیم پر بھی عاطف خان نے تحفظات کا اظہار کیا تھا، پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم پر عاطف خان کو نظر انداز کیا گیا تھا۔
عاطف خان نے سوشل میڈیا پر بیانات میں علی امین گنڈاپور کو وزیر اعلیٰ نہ بنانے کا اشارہ دیا تھا، انہوں نے بانی پی ٹی آئی سے اچھی شہرت والے کو وزیر اعلیٰ بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔
عاطف خان نے بیانات میں پرویز خٹک اور محمود خان سے اپنی مخالفت کا حوالہ بھی دیا تھا، عاطف خان نے کہا تھا کہ پرویز خٹک اور محمود خان کی مخالفت پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
بانی پی ٹی آئی کو بعد میں اندازہ ہوا پرویز خٹک اور محمود خان کے معاملے پر عاطف خان درست تھے، عاطف خان صوبائی نشست پر انتخاب نہ لڑنے کے باعث وزیر اعلیٰ کی دوڑ سے باہر رہے۔
پی ٹی آئی رہنما ظاہر شاہ طورو نے جیونیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے نام پر سب متفق ہیں کوئی اختلاف نہیں۔
اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق غنی نے جیونیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا وزارت اعلیٰ سے متعلق فیصلہ قبول ہے۔