پشاور(سٹاف رپورٹر) خیبر پختونخوا حکومت نے چترال میں ہولناک سیلاب کے متاثرین کیلئے امدادی پیکج کا اعلان کردیا ہے جس کے تحت سیلاب میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو3،3 لاکھ روپے ، زخمیوں کو 1،1لاکھ روپے دئیے جائیں گے، مکمل تباہ شدہ مکان کی دوبارہ تعمیر کیلئے ایک لاکھ جبکہ جزوی نقصان کے حامل مکان کی مرمت کیلئے پچاس ہزار روپے معاوضہ دیا جائےگا ، تباہ کن سیلاب کے باعث 35 افراد ہلاک جبکہ28اب بھی لاپتہ ہیں۔ ہفتہ اور اتوار کی شب ضلع چترال کے علاقہ دروش میں ہولناک سیلاب نے تباہ مچادی ہے جہاں ایک مسجد اور درجنوں مکانات سیلابی ریلا کی نذر ہوگئے ، سیلابی پانی اپنے ساتھ35سے زائد افراد کو بہا لے گیا ، مقامی انتظامیہ اور پاک فوج نے امدادی کاروائیاں شروع کرتے ہوئے ابتدائی طور پر 9افراد کی لاشیں نکال لیں تاہم 28سے زائد افراد اب بھی لاپتہ ہیں جن کو نکالنے کیلئے آپریشن جاری ہے، اس سلسلے میں رابطہ کرتے ہوئے خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان مشتاق احمد غنی نے’’ جنگ‘‘ کو بتایاکہ صوبائی حکومت، پاک فوج اور این ڈی ایم اے کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے ، تباہ کن سیلاب کے باعث ایک مسجد سمیت درجنوں مکانات دریا برد ہوچکے ہیں،35سے زائد افراد سیلابی پانی میں بہہ چکے ہیں جن میں ابتدائی طور پر9افراد کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں جبکہ باقی افراد کی تلاش کا کام جار ی ہے، انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت نے متاثرین چترال کیلئے ریلیف پیکج کا بھی اعلان کردیا ہے جس کے تحت سیلاب میں جاںق بحق ہونیوالے افراد کے لواحقین کیلئے تین تین لاکھ روپے جبکہ زخمیوں کو ایک ایک لاکھ روپے دئیے جائیں گے اسی طرح مکمل تباہ شدہ مکانات کی تعمیر کیلئے ایک لاکھ روپے جبکہ جزوی طور پر تباہ شدہ مکان کی تعمیر کیلئے پچاس ہزار روپے دئیے جائیں گے اس مقصد کیلئے ڈپٹی کمشنر چترال کو ڈیژن کروڑ روپے جاری کردئیے گئے ہیں ، انہوں نے کہاکہ متاثرین سیلاب کو ریلیف پہنچانے کیلئے 100خاندانوں کیلئے خیمے اور خوراک کا سامان بھی روانہ کردیا گیا ہے جبکہ لاپتہ اور متاثرہ علاقوں میں پھنسے ہوئے افراد کو نکالنے کیلئے زمینی اور ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو آپریشن جاری ہے ، انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت کی جانب سے متاثرین کی بحالی تک ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری رہے گا۔