سائفر کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، ایف آئی اے نے کیس میں جسٹس ریٹائرڈ حامد علی شاہ کی خدمات حاصل کر لیں۔
جسٹس ریٹائرڈ حامد علی شاہ اور ذوالفقارنقوی ہائی کورٹ میں سائفر اپیلوں کی پیروی کریں گے۔
واضح رہے کہ سائفر کیس کی خصوصی عدالت نے کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی نے سائفر کیس میں سزا معطلی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
بانی پی ٹی آئی نے امریکا میں پاکستانی سفیر کے مراسلے یا سائفر کو بنیاد بنا کر ہی اپنی حکومت کے خلاف سازش کا بیانیہ بنایا تھا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی حکومت کے خاتمے میں امریکا کا ہاتھ ہے تاہم قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں سائفر کو لے کر پی ٹی آئی حکومت کے مؤقف کی تردید کی جا چکی ہے۔
اس کے علاوہ سائفر سے متعلق عمران خان اور ان کے سابق سیکریٹری اعظم خان کی ایک آڈیو لیک سامنے آئی تھی جس میں عمران خان کو کہتے سنا گیا تھا کہ ’اب ہم نے صرف کھیلنا ہے، امریکا کا نام نہیں لینا، بس صرف یہ کھیلنا ہے کہ اس کے اوپر کہ یہ ڈیٹ پہلے سے تھی جس پر اعظم خان نے جواب دیا کہ میں یہ سوچ رہا تھا کہ اس سائفر کے اوپر ایک میٹنگ کر لیتے ہیں‘۔
اس کے بعد وفاقی کابینہ نے اس معاملے کی تحقیقات ایف آئی اے کے سپرد کیا تھا۔
اعظم خان پی ٹی آئی کے دور حکومت میں اس وقت کے وزیرِ اعظم عمران خان کے پرنسپل سیکریٹری تھے اور وہ وزیرِ اعظم کے انتہائی قریب سمجھے جاتے تھے۔