جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہمیں اخلاقی اور فکری بنیاد پر ایک قوم رہنے دو۔ ہمیں جبر کی بنیاد پر ایک قوم نہیں بنایا جاسکتا۔ ہم صرف پارلیمنٹ میں نہیں پارلیمنٹ سے باہر بھی مشکلات پیدا کر سکتے ہیں۔
لاہور میں جے یو آئی (ف) پنجاب کے جنرل کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دھاندلیوں سے پارلیمنٹ بنتی رہے گی تو پارلیمنٹ اپنی اہمیت کھو بیٹھے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں جمہوریت کے مطابق تسلسل سے چلنے کیوں نہیں دیا جارہا؟
جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ ہمارا منشور ہے کہ ہم محکوم لوگوں کی آواز بنتے ہیں۔ شہباز شریف سے کہا تھا کہ اپوزیشن میں آجائیں کہیں ہماری تحریک کا نشانہ آپ نہ بن جائیں۔
انکا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی حیثیت نمائشی ادارے کی ہے اور جمہوریت اپنا مقدمہ ہار رہی ہے۔ ہم جمہوریت کو کفر قرار دینے والوں سے لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں دیوار سے لگایا جارہا ہے۔ بہت سی پارٹیوں کو میدان کی جلدی ہے لیکن آپ کو پتا ہے میدان ہمارا ہوتا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ میری جماعت کو کہا جاتا ہے کہ فلاں امیدوار کو ہمارے حق میں بٹھاؤ، ہمارے امیدواروں سے پیسے مانگے جاتے ہیں۔ اگر ہم نے ثبوت پیش کیے تو آپ کےلیے کوئی جائے پناہ نہیں بچے گی۔
بین الاقوامی امور پر بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ امریکا افغانستان، فلسطین میں اپنے کردار کے بعد کس منہ سے انسانی حقوق کی بات کرتا ہے؟ امریکا کو معلوم ہے یہی لوگ ہمارے لیے مشکل پیدا کرسکتے ہیں۔