• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب: مخصوص نشستیں، سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر 2 اعتراضات دور، 1 برقرار

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

لاہور ہائی کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ دینے کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے 2 اعتراضات دور کر دیے جبکہ 1 برقرار رکھا ہے۔

عدالتِ عالیہ کے جسٹس عابد عزیز شیخ آج سنی اتحاد کونسل کی اعتراضی درخواست پر سماعت کر رہے ہیں۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ نے سنی اتحاد کونسل کے وکیل سے کہا کہ آپ کی درخواست پر اعتراضات ہیں، پہلا اعتراض مصدقہ دستاویزات لف نہ کرنے کا ہے، دوسرا اعتراض یہ ہے کہ متعلقہ فورم نہیں، فورم کا فیصلہ رجسٹرار آفس نہیں بلکہ عدالت کرے گی، عدالتی دائرہ اختیار کا اعتراض عدالت دیکھ لے گی۔

سنی اتحاد کونسل کے وکیل اشتیاق اے خان نے کہا کہ ہماری استدعا ہے کہ عدالت اعتراض دور کر کے فوری سماعت کرے۔

جسٹس عابد عزیز شیخ نے کہا کہ یہ آفس کا معاملہ ہے، چیف جسٹس دیکھیں گے کہ کب سماعت ہو گی۔

سنی اتحاد کونسل کے وکیل اشتیاق اے خان نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ آج حلف ہوجائے گا، چیف جسٹس نے بھی آج ہی حلف اٹھایا ہے۔

جسٹس عابد عزیز شیخ نے کہا کہ چلیں آپ کا نکتہ آ گیا ہے، یہ چیف جسٹس کا اختیار ہے۔

عدالتِ عالیہ نے رجسٹرار آفس کی جانب سے 2 اعتراضات دور کر دیے۔

لاہور ہائی کورٹ نےرجسٹرار آفس کی جانب سے عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق اعتراض برقرار رکھا ۔

جسٹس عابد عزیز شیخ نے کہا کہ عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق اعتراض کو جوڈیشل سائیڈ پر دیکھیں گے۔

رجسٹرار آفس کا اعتراض

اس سے قبل آج صبح لاہور ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے سنی اتحاد کونسل کی پنجاب میں مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست پر اعتراض عائد کیا تھا۔

لاہور ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کیا کہ درخواست گزار نے مصدقہ دستاویزات نہیں لگائیں۔

رجسٹرار آفس لاہور ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ سنی اتحاد کونسل کی درخواست قابلِ سماعت نہیں۔

سنی اتحاد کونسل کی درخواست میں الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

سنی اتحاد کونسل نے استدعا کی ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے مخصوص نشستیں دیگر پارٹیوں کو دینے کا اقدام کالعدم قرار دیا جائے۔

قومی خبریں سے مزید