چینی مسافر نے طیارے کے انجن میں سکّے پھینک کر پرواز میں 4 گھنٹے کی تاخیر کرادی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اس واقعے پر چینی فضائی کمپنی نے شدید ردعمل دیا ہے اور مسافر کی اس حرکت کی مذمت کی ہے۔
رپورٹس کے مطابق 6 مارچ کو سانیا سے بیجنگ جانے والی چائنا سدرن ایئر لائن کی پرواز کے مسافروں کو ایک مسافر کی عجیب و غریب حرکت کی وجہ سے طویل انتظار کرنا پڑا۔
پرواز کی روانگی صبح 10 بجے شیڈول تھی تاہم اس غیر معمولی واقعے کی وجہ سے پرواز میں چار گھنٹے سے زیادہ تاخیر ہوئی۔
چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق پرواز کی روانگی میں تاخیر کی وجہ اس وقت سامنے آئی فلائٹ کے عملے کو ایک مسافر سے سوال کرتے ہوئے دیکھا گیا جس پر جہاز کے انجن میں سکے پھینکنے کا شبہ تھا۔
چینی میڈیا کے مطابق مسافر کی شناخت تو ظاہر نہیں کی گئی تاہم اس نے اعتراف کیا کہ اس نے انجن میں 3 سے 5 سکے اچھی قسمت کے لیے پھینکے ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اس واقعے کی نشاندہی ہونے کے بعد طیارے کا مکمل معائنہ کیا گیا جس کے بعد پرواز کو تاخیر سے روانہ کیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق 2021ء میں چین میں اسی طرح کا ایک اور واقعہ پیش آیا تھا جس کی وجہ سے ایک پرواز کو منسوخ کردیا گیا تھا۔
اس پرواز کے ایک مسافر کا خیال تھا کہ ہوائی جہاز کے انجن میں سکّے پھینکنا اچھی قسمت کا باعث بنے گا۔ اُس پرواز میں 148 مسافروں کو روانہ ہونا تھا۔ وانگ نامی شخص نے لال کاغذ میں سکّے لپیٹ کر جہاز کے انجن میں پھینکے تھے تاہم ایئرپورٹ کے عملے نے جہاز اڑنے سے پہلے رن وے پر کچھ سکّے دیکھ کر جہاز کے عملے کو ممکنہ خطرے سے آگاہ کیا تھا جس کی وجہ سے پرواز کو منسوخ کردیا گیا تھا۔