• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رمضان میں آدھے سر کے درد سے کیسے بچا جائے؟

--- فائل فوٹو
--- فائل فوٹو

ماہ رمضان المبارک میں روز مرہ کی روٹین تبدیل ہونے سے دردِ شقیقہ، مائیگرین یا آدھے سر کے درد کی شکایت میں اضافہ ہوجاتا ہے، جس کی وجہ سے متاثرہ مریض عموماً رمضان میں روزہ رکھنے سے بھی قاصر ہوجاتے ہیں۔

رمضان کے ابتدائی ایام عام طور پر مائیگرین کے مریضوں کے لیے تشویش کا باعث ہوتے ہیں، جس کی وجہ غذا اور طرز زندگی میں اچانک تبدیلی ہوتی ہے۔

ماہرین کے مطابق ماہ رمضان کے دوران مائیگرین کے امکانات بڑھ جاتے ہیں اور درد میں شدّت بھی آجاتی ہے۔ لہٰذا مریضوں کو غذا اور طرز زندگی کے طریقوں کا علم ہونا چاہیے جن پر عمل کر کے درد کو کم کیا جا سکتا ہے۔

غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ رمضان کے آغاز سے قبل کچھ تیاری مریضوں کو دردِ شقیقہ کے حملوں اور اس کی شدت کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔

رمضان کے دوران سر درد کا امکان جسم میں لیکوڈز یا پانی کی کمی، شریانوں میں تناؤ کے ساتھ شوگر کی نمایاں کمی اور کم کیفین کی وجہ سے بڑھ جاتا ہے، یہ سب اس درد کے دورے میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق اگر سحری کے وقت مطلوبہ دوا کا استعمال کیا جائے تو یہ فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ افطار کے بعد کافی مقدار میں پانی کا استعمال اور اس ماہ کے دوران تمام سماجی سرگرمیوں کو کم کرنا بہتر رہتا ہے، تاہم شور، پریشانی اور دیر تک جاگنے کی عادت ترک کرنا اور زیادہ سونے کو یقینی بنانا بھی فائدہ مند ہو سکتا ہے۔

خیال رہے کہ مائیگرین کے مریض کے لیے سحری میں جاگنا اور کُچھ نہ کھانا نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

غذائی ماہرین کے مطابق سحری کرنے سے بلڈ شوگر لیول بہتر رہتا ہے لیکن اس میں دورے کا سبب نہ بننے والی صحت مند غذائیں شامل ہونی چاہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ آدھے سر کے درد میں مبتلا مریضوں کو چاہئے کہ رمضان سے قبل ہی اپنی روٹین میں تبدیلی لانا شروع کردیں تاکہ جب ماہ صیام کا آغاز ہو تو انہیں تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

ایسے افراد کو چاہئے کہ وہ آہستہ آہستہ کافی پینے کی مقدار کو کم کریں، دن میں کھانوں کے درمیان کسی بھی درمیانی یا ہلکے کھانے کی عادت کو بھی کم کریں، مناسب مقدار میں پانی پی کر مسلسل ہائیڈریشن کو برقرار رکھنے کے علاوہ نیند کو بہتر بنانے اور اسے رمضان کے مطابق ایڈجسٹ کرنا اہم ہیں۔

خواتین کو میگنیشیم سے بھرپور غذائیں استعمال کرنا چاہئے، جو حیض کے دوران خون کی شریانوں کو آرام دینے میں مدد دیتی ہیں، خاص طور پر سبزیاں، اس کے علاوہ مچھلی میں دستیاب اچھے فیٹی ایسڈز فائدہ مند ہیں۔

اگر کسی شخص کو لگتا ہے کہ اس کے سر میں درد ہوسکتا ہے تو وہ ایسی غذاؤں سے دور رہیں جو سر درد کا سبب بن سکتی ہیں جیسے چاکلیٹ، ڈیری اور پنیر، خاص طور پر سحری کے کھانے کے دوران اور ان کی جگہ کاربوہائیڈریٹ جیسے براؤن بریڈ، پھلیاں، چنے، اوٹس اور جو کی روٹی، فائبر والی کوئی بھی غذائیں اور سبزیاں جن میں پوٹاشیم موجود ہو، کھجور اور کیلے کھانے شامل ہیں۔

صحت سے مزید