• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


مشہور ارب پتی سرمایہ کار ایلون مسک کی کمپنی نیورالنک نے کچھ عرصے قبل جس شخص کے دماغ میں چپ لگائی تھی اب وہ مکمل طور پر صحت یاب ہے اور اپنے دماغ کا استعمال کرتے ہوئے شطرنج کھیل سکتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق نیورالنک کارپوریشن نے گزشتہ روز ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے جس میں دماغ میں چپ نصب کروانے والے پہلے شخص 29 سالہ نولینڈ آرباؤ کو اپنے کمپیوٹر پر آن لائن شطرنج کھیلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

نولینڈ آرباؤ کا کہنا ہے کہ 8 سال قبل پیش آنے والے خوفناک کار حادثے کے بعد میں نے گیمز کھیلنا چھوڑ دیے تھے، تاہم اب مذکورہ چپ کی وجہ سے ایک بار پھر اپنے دماغ کا استعمال کرتے ہوئے آن لائن گیمز اور شطرنج کھیل سکتا ہوں۔

ان کا کہنا ہے کہ نیورالنک کا دماغ میں چپ نصب کرنے کا عمل انتہائی آسان اور فوری ہے، مجھے آپریشن کے ایک روز بعد اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا تھا لیکن اس نئی ٹیکنالوجی کو مزید بہتر بنانے کے لیے مزید کام کرنا باقی ہے۔

نیورالنک دماغی آلات پر کام کرتی ہے، ان کی برین چپ ’ٹیلی پیتھی‘ ایسے مریضوں کی مدد کرتی ہے جن کی ریڑھ کی ہڈی کو کسی حادثے کے باعث نقصان پہنچا ہو، فالج کا شکار ہوں یا کسی اور بیماری کے باعث مختلف امور انجام دینے سے قاصر ہوں۔

برین چپ والے مریض اپنے خیالات کی مدد سے کمپیوٹر کو کنٹرول کر سکتے ہیں اور موبائل فون اور کمپیوٹر پر سگنل بھیج کر اپنی بات دوسروں تک پہنچا سکتے ہیں۔

مذکورہ ویڈیو کے کمنٹس میں تبصرہ کرتے ہوئے ایلون مسک نے عندیہ دیا ہے کہ مستقبل میں دماغی موٹر کارٹیکس سے ریڑھ کی ہڈی کے متاثرہ حصے سے سگنلز کو گزار کر اس قابل بنایا جائے گا کہ مریض دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑے ہونے، چلنے پھرنے اور اپنے ہاتھوں کو عام انسانوں کی طرح استعمال کرنے کے قابل ہو جائے گا۔

اس سے قبل انہوں نے اپنی ایک پو پوسٹ میں اس بات کا بھی عندیہ دیا تھا کہ برین چپ ’ٹیلی پیتھی‘ کے بعد اب ’بلائنڈ سائیٹ‘ پر کام کر رہے ہیں جس کے ذریعے بینائی سے محروم افراد ایک بار پھر دنیا کو اپنی آنکھوں سے دیکھنے کے قابل ہو جائیں گے۔

سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید