ایس آئی ایف سی نے ملک کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے متفقہ نقطہ نظرجاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے پالیسیوں کا تسلسل یقینی بنانے، درست اقتصادی ترجیحات کا تعین اور ملک کے مفاد میں سخت فیصلےکرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم کی زیرصدارت ایس آئی ایف سی کے اجلاس میں آرمی چیف نے حکومت کے معاشی اقدامات کیلئے مکمل حمایت کا یقین دلایا۔
وزیراعظم کی زیرصدارت ایس آئی ایف سی کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، وفاقی وزرا، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، سابق نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور نگراں کابینہ نے شرکت کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف سے ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط آئندہ ماہ مل جائے گی، ملک کو آئی ایم ایف کے ایک اور معاہدے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم نے کا بینہ ارکان پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی اختلافات ایک طرف رکھیں، معاشی استحکام برقرار رکھنے کیلئے بطور مربوط ٹیم کریں ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سخت فیصلے کرنے ہیں، ان فیصلوں کا بوجھ اُن طبقوں پر آنا چاہیے جو یہ بوجھ اٹھا سکیں، مشکل وقت میں ایس آئی ایف سی آگے بڑھنے کا راستہ ہے، ملک کی خدمت کے لیے ایسے فولادی عزم کی ضرورت ہے جو پہلے کبھی نہیں تھی۔
اعلامیے کے مطابق کمیٹی کو ایس آئی ایف سی کے اقدام اور ملک میں سرمایہ کاری پر بریفنگ دی گئی، نجکاری، مجموعی طور پر مائیکرو اکنامک اسٹیبلائزیشن کیلئے اہم شراکت پر بھی بریفنگ دی گئی۔
آرمی چیف نے حکومت کے معاشی اقدامات پر مسلح افواج کی بھرپور حمایت کی یقین دہانی کروائی، معاشی صلاحیت کے فروغ کیلئے محفوظ، سازگار ماحول فراہم کرنے کی بھی یقین دہانی کروائی گئی۔