جیو نیوز کے معروف میزبان تابش ہاشمی نے انکشاف کیا ہے کہ کینیڈا سے پاکستان شفٹ ہونے پر اُن کی بیٹی کو یہاں کے تعلیمی نظام نے کافی پریشان کیا ہے۔
تابش ہاشمی اپنے بہترین مزاح اور حاضر جوابی کے سبب جانے جاتے ہیں، تابش ہاشمی شعبے کے لحاظ سے ایک انجینئر ہیں اور شوبز انڈسٹری میں قدم رکھنے کے اپنے شوق کو پورا کرنے سے قبل وہ 15 سال تک کارپوریٹ سیکٹر میں کام بھی کر چکے ہیں۔
تابش ہاشمی جیو نیوز کے کامیڈی شو ’ہنسنا منع ہے‘ کے میزبان ہیں، اس پلیٹ فارم پر اُنہوں نے بڑی اور نامور شخصیات کے انٹرویوز کیے ہیں۔
حال ہی میں تابش ہاشمی نے اپنی اہلیہ حرا تابش سمیت نجی ٹی وی چینل کے مارننگ شو میں بطور مہمان شرکت کی۔
اس دوران انہوں نے اپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی کے بارے میں بہت سی باتیں شیئر کیں۔
تابش گزشتہ کچھ برسوں سے کینیڈا میں مقیم تھے اور ان کی بیٹی نے بھی ابتدائی تعلیم وہیں سے حاصل کی ہے۔
بقول تابش ہاشمی کہ اُن کی بیٹی کو سوال پوچھنے کی بہت عادت ہے جبکہ پاکستانی ٹیچرز کو جواب دینے کی عادت نہیں ہے۔
تابش ہاشمی کے مطابق اُن کی بیٹی ہر چیز کے بارے میں سوال پوچھنا پسند کرتی ہے، یہ ایک ایسی عادت ہے جس کی بدقسمتی سے پاکستان میں حوصلہ افزائی نہیں کی جاتی۔
ٹاک شو کے دوران اپنی بیٹی کے بارے میں بات کرتے ہوئے تابش نے انکشاف کیا کہ پاکستانی اسکول کی تعلیم نے ان کی بیٹی کو تھوڑا پریشان کیا کیونکہ اساتذہ اس بات سے چڑ جاتے تھے کہ اُن کی بیٹی سوال بہت کرتی ہے، حتیٰ کہ اُن کی بیٹی کی گھر میں شکایتیں تک آئی ہیں کہ یہ بچی کلاس میں سوال بہت کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اُن کے خیال میں پڑھانے کی پرانی روایتیں اب نئی روایتوں میں تبدیل ہو چکی ہیں، پاکستانی اساتذہ کو بھی سو پریشانیاں ہوتی ہیں، اساتذہ بھی اپنے حالات سے بہت پریشان ہیں اس لیے بچوں پر زیادہ توجہ نہیں دے سکتے ہیں۔