• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان نے انتخابات 2024ءپر امریکا کی تشویش اور انتباہ کو مستردکردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انتخابی عمل میں مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات نہ کرائی گئیں تو دونوں ملکوں کے تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں۔ وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ کا ہفتہ وار بریفنگ میں کہنا تھا کہ انتخابات سے متعلق شکایات حل کرنے کیلئے قوانین اور میکانزم موجود ہے۔ جمہوریت مکمل طور پر فعال ہے امریکی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستانی انتخابی قوانین کے حوالے سے غلط فہمیاں دکھائی گئیں۔ ڈونلڈلو کا بیان اس امر کی غمازی کرتا ہے کہ پاکستان کی سیاسی صورتحال، انتخابی معاملات اور قوانین کو سمجھنے میں غلطی کی گئی ہے۔ اس حوالے سے امریکا کے ساتھ بات چیت کرینگے۔ پاکستان امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ امریکی سفیر کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا فیصلہ بھی قانون کے مطابق کیا جائیگا۔شکیل آفریدی عدالتوں سے سزا یافتہ ہے، قیدیوں کے تبادلے کا مسئلہ میڈیا پر زیر بحث نہیں لایا جاسکتا۔ڈونلڈلو امریکا کے جنوبی وسطی ایشیائی ممالک کے معاون وزیر خارجہ ہیں جنہوں نے کانگریس کی کمیٹی برائے امور خارجہ میں پاکستان کی سیاسی صورت حال سے متعلق گواہی پیش کی اور کئی سوالات کے جواب دیے۔ سائفر کیس میں امریکی سازش سے متعلق سابق وزیر اعظم عمران خان کے الزامات کو سراسر جھوٹ قرار دیا اور پاکستان میں مبینہ انتخابی دھاندلیوں ، پولنگ سے پہلے اور پولنگ کے دوران دہشتگردی، تشدد کے واقعات، انٹرنیٹ سروس کی معطلی، صحافیوں سے بدسلوکی اور انتخابی عمل میں مداخلت سمیت معاملات کی نشاندہی کرتے ہوئے انکی جامع تحقیقات پر زور دیا تھا۔ ذیلی کمیٹی کے اس اجلاس میں پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ بھی زیر بحث آیا جو ایران پرلگائی گئی بین الاقوامی پابندیوں کے باعث طویل مدت سے تعطل کا شکار ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا پاکستان ایران سے گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل کیلئے پرعزم ہے۔ فیصلہ واپس لینے کی کوئی گنجائش نہیں۔پاکستان افغانستان کی جغرافیائی سرحدوں کا احترام کرتا ہے۔

تازہ ترین