جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ لوگوں کو نکالیں، فیصلے ایوان میں نہیں میدان میں ہوں گے۔
پشاور، خیبر اور مہمند میں پارٹی ذمے داروں سے ویڈیو لنک خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کچھ قوتیں عوام کے ووٹ کے حق کو یرغمال بنالیتی ہیں۔
انہوں نے کارکنوں کو ہدایت کی کہ لوگوں کو میدان میں نکالیں، فیصلے ایوان میں نہیں میدان میں ہوں گے۔
جے یو آئی سربراہ نے مزید کہا کہ کارکن عوام تک پہنچیں اور انہیں ملک کے حالات سے آگاہ کرکے میدان میں نکالیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سال 2018ء میں جب جھرلو پھیرا گیا تو ہم نے میدان میں اتر کر مقابلہ کیا، مجھے تو سیاسی جماعتوں پر تعجب ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ انتخابات والا مینڈیٹ ملا لیکن اس بار انتخابات ان کے نزدیک جائز ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک سیاسی جماعتوں میں یکسوئی نہیں اس وقت تک جے یو آئی اپنے پلیٹ فارم سے تحریک کو آگے بڑھائے گی۔
جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ ہمارے ادارے ہمارے عقائد کو بڑے معصومانہ انداز اور الفاظ سے چھیڑ رہے ہیں ہم اس کا تعاقب کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو قوتیں آج ہمارے ملک کی غلامی کی ذمے دار ہیں، ان کی گرفت کو کمزور کردیا جائے، ہمیں آزادی اور حریت کے جذبے کے ساتھ سر اٹھا کر چلنا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فلسطین میں 40 ہزار سے زیادہ لوگ شہید ہوگئے، اسپتال تباہ ہوگئے، خوارک اور امداد پہنچنے نہیں دی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیمپوں میں پناہ گزینوں پر بمباری کی جارہی ہے، اس کے باوجود امریکا اور مغرب انسانی حقوق کے علمبردار بنے ہوئے ہیں، غزہ پر بارود کی بارش کی جارہی ہے۔