پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار فیروز خان اور ان کی سابقہ اہلیہ علیزہ سلطان کے درمیان بچوں کی تحویل کے معاملے پر تصفیہ طے ہوگیا۔
فیروز خان اور علیزہ سلطان کے درمیان ہونے والے اس سمجھوتے کی تصدیق یوٹیوبر ایاز بروہی نے کی اور تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ فیروز خان بیٹے سلطان کو اپنے پاس رکھیں گے جبکہ بیٹی فاطمہ اپنی والدہ علیزہ سلطان کے پاس رہیں گی۔
یوٹیوبر کے مطابق فیروز اور علیزہ کو اپنے بچوں سے کسی بھی وقت فون یا ویڈیو کال کے ذریعے بات کرنے کی آزادی ہوگی۔
اس کے علاوہ، فیروز خان نے بیٹی فاطمہ کے اخراجات کے لیے علیزہ سلطان کو ماہانہ 75,000 روپے دیں گے اور اس رقم کی ادائیگی وہ ہر ماہ کی 3 تاریخ تک کریں گے جبکہ بیٹے سلطان کے تمام اخراجات بھی فیروز خان اُٹھائیں گے۔
تصفیے میں بیٹی فاطمہ کے ماہانہ اخراجات میں 10 فیصد کا سالانہ اضافہ بھی شامل ہے اور فیروز خان بیٹی کے تعلیمی اخراجات کے ساتھ ساتھ کسی بھی طرح کے ایمرجنسی اخراجات کے بھی ذمہ دار ہیں۔
یہ مفاہمتی معاہدہ والدین کو اپنے بچوں کے ساتھ خصوصی تہوار منانے اور بین الاقوامی سفر کی اجازت دیتا ہے۔
معاہدے میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ بچوں کے حوالے سے کسی قسم کے اختلاف کی صورت میں گھر پر ہی معاملہ خوش اسلوبی سے حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
فیروز خان نے یہ معاہدہ طے ہوجانے کے بعد سوشل میڈیا پر بیٹے سلطان کے ساتھ اپنی تصویر شیئر کرکے خوشی کا اظہار کیا جبکہ علیزہ سلطان نے اپنا انسٹاگرام اکاؤنٹ عارضی طور پر ڈی ایکٹیویٹ کردیا ہے۔
واضح رہے کہ اداکار فیروز خان نے علیزہ سلطان سے 2018ء میں شادی کی تھی جس کے بعد اس جوڑی کے ہاں 2019ء میں پہلے بیٹے سلطان اور فروری 2022ء میں بیٹی فاطمہ کی پیدائش ہوئی تھی۔
اس جوڑی نے دو بچوں کی پیدائش کے بعد راہیں جدا کرتے ہوئے ستمبر 2022 میں طلاق لے لی تھی۔