وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈز (آئی ایم ایف) کے ساتھ اسٹینڈ بائے پروگرام کی تکمیل خوش آئند ہے، حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ آئندہ پروگرام کےلیے بھی بھرپور محنت کرے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت اقتصادی شعبے کی اصلاحات پر اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں محصولات، مالی خسارے، زرمبادلہ کے ذخائر، ترسیلات زر اور کرنٹ اکاؤنٹ پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو محصولات، سبسڈیز، بجلی شعبے کی اصلاحات کے حوالے سے بھی بریفنگ کیا گیا۔
اجلاس میں وزیراعظم کی حکومتی اخراجات کم کرنے کی ہدایات پر پیشرفت سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
شہباز شریف نے کہا کہ آئندہ 5 برس میں ٹیکس کو جی ڈی پی کے 15 فیصد تک لے کر جائیں گے، وفاق صوبوں کو مضبوط کر کے 18ویں ترمیم کے تحت تمام وزارتیں و ادارے صوبوں کو دے گا۔
وزیراعظم نے عام آدمی پر بوجھ ڈالے بغیر محصولات میں اضافے کا پلان تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مالی خسارے کو کم کرنے کےلیے خرچوں میں کمی کی جائے گی۔
وزیراعظم نے خسارے کا شکار اداروں کی اصلاحات و نجکاری کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام بڑے ایئرپورٹس پر سروسز کی بہتری کےلیے نجی آپریٹرز سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی جائے گی۔ اقتصادی شعبے کی ترقی کےلیے بین الاقوامی شہرت یافتہ ماہرین کی خدمات لی جائیں گی۔
شہباز شریف نے ہدایت کی کہ بیرونی قرضے کو کم کرنے کےلیے بھی ایک جامع پلان مرتب کرکے پیش کیا جائے۔