• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے دوسرے دور حکومت میں گزشتہ روز اپنے پہلے دورہ سعودی عرب کا آغاز مدینہ منورہ سے کیا جہاں وہ بذریعہ کمرشل فلائٹ پہنچے۔ گورنر مدینہ نے ان کا استقبال کیا ۔وزیر اعظم نے اپنے وفد کے ہمراہ سب سے پہلے روضہ رسول ؐ پر حاضری دی اور مسجد نبویؐ میں نماز عشا ادا کی۔ وفاقی وزراء اسحاق ڈار، خواجہ آصف، محمد اورنگزیب، عبدالعلیم خان، عطاء اللہ تارڑ اور احد چیمہ کے علاوہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔اس دورے میںوزیرِ اعظم سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے جبکہ وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب سرمایہ کاری کیلئے مراعات پر بریفنگ دینگے۔حرمین الشریفین کی حاضری ہمارے ہر نئے حکمراں کی اولین خواہش ہوتی ہے اور مقامات مقدسہ کی زیارت کے علاوہ برادر اسلامی ملک سے ہر شعبہ زندگی میں تعلقات کو مزید مستحکم کرنا بھی اس کا ایک بنیادی مقصد ہوتا ہے۔ پاکستان کو جب بھی معاشی بحران کا سامنا ہوا ، سعودی حکمرانوںکا فراخدلانہ تعاون حاصل رہا ۔ان دنوں پاکستان جس معاشی بحران میں گھرا ہوا ہے ، سعودی حکومت کا تعاون اس صورت حال سے عہدہ برآ ہونے میں بھی یقینا بہت نتیجہ خیز ہوگا ۔ تاہم اب نئی حکمت عملی کے تحت ہمیں مالی امداد کے بجائے ددستوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری پر آمادہ کرنا ہے اور وزیر اعظم کے دورے کا اصل مقصد یہی ہے۔ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا قیام اسی لیے عمل میں لایا گیا ہے اور امید ہے وزیر اعظم کا یہ دورہ اس ضمن میں بہت کارگر ثابت ہوگا اور اس کے نتیجے میں دوسرے دوست ملکوں کی جانب سے بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کا سلسلہ شروع ہوسکے گا۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین