خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی میں کنڈپارک کے مقام پر دریائے سندھ میں سیاحوں کی کشتی ڈوب گئی۔
ریسکیو ادارے کا کہنا ہے کہ کشتی میں 12 سے 15 افراد سوار تھے، 2 لاشیں نکال لی گئیں، ایک شخص کو بچا لیا گیا، باقی کی تلاش جاری ہے۔
خیبر پختونخوا میں عید کے موقع پر تفریح کے دوران 3 اضلاع میں ڈوبنے کے واقعات رونما ہوئے۔ چارسدہ، نوشہرہ اور کوہاٹ میں ڈوبنے کے واقعات پیش آئے۔
ریسکیو 1122 نے کچھ افراد کو بچالیا، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے پہلے ہی ہدایات کی تھی کے سیاحتی مقامات پر غوطہ خور ٹیمیں تعینات ہوں۔
چارسدہ، نوشہرہ اور کوہاٹ میں ڈوبنے کے واقعات میں 18 افراد ڈوب گئے۔ ریسکیو 1122 کے غوطہ خوروں نے اب تک 8 افراد کو زندہ نکال لیا، نوشہرہ کنڈ پارک میں کشتی ڈوبنے سے 10 افراد ڈوبے جن میں سے 3 افراد کو زندہ نکال لیا گیا۔
کنڈپارک سرچ آپریشن میں ریسکیو 1122 نوشہرہ، مردان اور صوابی کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں، چارسدہ خیالی نہر میں 6 افراد نہاتے ہوئے ڈوب گئے جن میں سے 3 کو زندہ نکال لیا گیا اور کوہاٹ میں ڈیم میں نہاتے ہوئے 2 افراد ڈوب گئے جن کو زندہ نکال لیا گیا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا کنڈ پارک کشتی حادثہ پر اظہار افسوس
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کشتی حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ریسکیو حکام اور ضلعی انتظامیہ کو ہنگامی اقدامات کرنے کی ہدایت کردی۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ڈوبنے والوں کو بچانے کےلیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ ریسکیو کیے جانے والوں کو بروقت طبی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے، صوبہ بھر میں کشتی رانی کو محفوظ بنانے کےلیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ کشتی رانی کےلیے حفاظتی تدابیر پر عملدرآمد کو ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے۔