• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بی آر ٹی کا سالانہ خسارہ 6 ارب روپے سے تجاوز کرگیا

بی آر ٹی کا سالانہ خسارہ 6 ارب روپے سے تجاوز کرگیا ہے۔ کے پی اربن موبیلٹی اتھارٹی نے کرایوں میں اضافے کی تجویز پیش کی ہے۔جس کے تحت ایک ارب 36 کروڑ روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوگا۔ 

دوسری جانب مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ بی آر ٹی کا کرایہ بڑھانا نا گزیر ہے۔ سی ای او ٹرانس پشاور کہتے ہیں کہ دو سال کے دوران بجلی اور ڈیزل کی قمیتوں میں دگنا اضافہ ہوا تاہم کرایہ نہیں بڑھایا گیا جس کے باعث نقصان ہورہا ہے۔

بی آر ٹی کا سالانہ خسارہ 6 ارب روپے سے تجاوز کرگیا ہے۔ خسارے پر قابو پانے کے لے حکومت نے بی آر ٹی کے کرایہ میں اضافے سمیت دیگر آپشنز پر غور شروع کردیا ہے۔ 

سرکاری ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا اربن موبیلیٹی اتھارٹی نے محکمہ خزانہ کو کرایہ میں اضافے کی تجویز پیش کی ہے۔ جس کے تحت 5 روپے کرایہ بڑھانے سے 67 کروڑ اور 10 روپے کرایہ بڑھانے سے 1 ارب 36 کروڑ روپے اضافی ریونیو حاصل ہوگا۔ بی آر ٹی رائیڈر شپ میں اضافے کے باوجود ہر سال سبسڈی بڑھ رہی ہے۔ 

سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی خزانے سے ہر مسافر کو 50 روپے سبسڈی دی جا رہی ہے، ایک مسافر سے 28 روپے کرایہ وصول کیا جا رہا ہے جبکہ خرچہ 80 روپے ہے۔ بی آر ٹی پر ماہانہ بجلی اور ڈیزل کا خرچ 20 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ محکمہ خزانہ نے بی آر ٹی کو خسارے سے نکالنے کے لیے محکمہ ٹرانسپورٹ اور ٹرانس پشاور سے مزید تجاویز مانگی ہیں۔

ذرائع کے مطابق نگراں حکومت کو بی آر ٹی کا کرایہ بڑھانے کی تجویز دی گئی تھی تاہم نگراں حکومت نے کرایہ بڑھانے کا فیصلہ منتخب حکومت پر چھوڑ دیا تھا۔

مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ بی آر ٹی کا کرایہ بڑھانا نا گزیر ہے۔ مہنگائی کی شرح سے بی آر ٹی کا کرایہ کم سے کم بڑھانے کی تجویز مانگی ہے جبکہ ٹرانس پشاور کو ہدایت کی ہے کہ بی آر ٹی کے اخراجات کم کیے جائیں، اخراجات کم کرنے کے لئے بی آر ٹی میں سولر سسٹم نصب کرنے اور کنٹریکٹرز  کے ساتھ ٹھیکوں پر بھی نظر ثانی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ حکومتی نقصان کم کیا جائے اور عوام پر بھی بوجھ کم سے کم ڈالا جائے۔ 

سی ای او ٹرانس پشاور طارق عثمان نے اس حوالے سے جیونیوز کو بتایا کہ کرایوں میں اضافہ نہ کرنے سے بی آر ٹی کا خسارہ بڑھا ہے۔ دو سال کے دوران بجلی اور ڈیزل کی قمیتوں میں دگنا اضافہ ہوا تاہم کرایہ نہیں بڑھایا گیا۔

قومی خبریں سے مزید