وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان شراکت داری اہم ہے، برادرانہ تعلقات کو مضبوط شراکت داری میں بدلنے کی ضرورت ہے۔
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے اجلاس سے خطاب کے دوران وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ سعودی وزیرِ خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور وفد کو خوش آمدید کہتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات علاقائی امن و استحکام کے لیے اہم ہیں، دونوں ممالک بہترین مستقبل کے لیے کوشاں ہیں، ہماری شراکت دار مشترکہ اہداف اور خوش حال مستقبل پر ہے۔
وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ایس آئی ایف سی سے سرمایہ کاری اور تعاون بڑھانے میں مدد ملے گی، آئی ٹی اور کان کنی میں تعاون دونوں ممالک کے لیے مفید ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعاون سے بہترین نتائج کی امید ہے، دونوں ملکوں کے تعاون سے بہترین نتائج کی امید ہے۔
وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے بہترین مواقع فراہم کرے گا، دونوں ممالک کی دوستی ہمیشہ آزمائش پر پوری اتری ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان کو قدرت نے زرخیز زمین کی نعمت دی ہوئی ہے، پاکستان خطے کی فوڈ باسکٹ کا ذریعہ بن سکتا ہے۔
وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ یہاں کے مائننگ سیکٹر سے پورا فائدہ نہیں اٹھایا جا سکا ہے، پاکستان میں سونے، تانبے اور دیگر قیمتی معدنیات کے ذخائر ہیں۔
وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ میں پرنس محمد بن سلمان کا شکر گزار ہوں، انہوں نے ہمارے دورے کے فوری بعد اپنا اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان بھیجا، ہم پاکستان کو معاشی سرگرمیوں کا مرکز بنانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم پاکستان میں عالمی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنا چاہتے ہیں، ریکوڈیک منصوبہ مثال ہے جس سے ہم مشترکہ فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں، یقین دلاتے ہیں کہ پاکستان میں سرمایہ کاری صرف سرمایہ رکھنے کے لیے نہیں۔
وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری مشترکہ فائدے کی پارٹنر شپ میں اہم سنگِ میل ہو گی، سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری کو انتہائی قدر سے دیکھا جائے گا، سرمایہ کاری کے مشترکہ منصوبوں سے پاکستان اور سعودی عرب کے عوام کو فائدہ ہو گا۔