• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنرل فیض کے خلاف فوج کی انکوائری، پاک فوج نے خود احتسابی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی معاملے پر کمیٹی بنادی، میجر جنرل سربراہ

اسلام آباد (عبدالقیوم صدیقی ) لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف پاک فوج انکوائری کرے گی۔

پاک فوج نے خود احتسابی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے اسلام آباد ائیرپورٹ کے قریب بڑی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی معاملے پر کمیٹی بنادی ہے جس کے سربراہی میجر جنرل کریں گے۔

درخواست گزار نے موقف اپنایا تھا کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کی ہدایت پر خفیہ ادارے کے اہلکاروں نے رینجرز کے ساتھ سوسائٹی مالک کے گھر پر چھاپہ مارا، بھاری رقم لوٹی، ہاؤسنگ سوسائٹی اپنے نامزد نمائندے کو منتقل کرنے کیلئے دباؤ ڈالا، اہل خانہ پر دباؤ ڈالنے کیلئے جھوٹے مقدمات دائر کئے۔ 

11نومبر 2023ء کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللّٰہ پر مشتمل بنچ نے سماعت کی، سوسائٹی کے مالک کنور معیز نے وزارت دفاع رجوع کیا تو کارروائی ہوئی۔ 

تفصیلات کے مطابق افواج پاکستان نے اسلام آباد ائیرپورٹ کے قریب بڑی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے معاملے پر کمیٹی بنا دی ہے اعلیٰ سطح انکوائری کمیٹی کی سربراہی ایک میجر جنرل کریں گے۔ 

ذرائع کے مطابق پاک فوج نے خود احتسابی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے اعلیٰ سطح انکوائری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالک کنور معیذ نے گزشتہ سال نومبر میں فوج کے سابق اعلی عہدے پر فائز اہلکاروں کے خلاف سپریم کورٹ میں داد رسی کے لیے آئین کے آرٹیکل 184/3کے تحت آئینی درخواست دائر کی تھی جس میں خفیہ ادارے کے سابق اہلکار سمیت چھ کو فریق مقدمہ بنایا گیا تھا، 11؍ نومبر 2023ء کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللّٰہ پر مشتمل بنچ نے سماعت کی۔ 

نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ جنرل فیض حمید کی ہدایت پر خفیہ ادارے کے اہلکاروں نے اس کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا، خفیہ ادارے کے اہلکاروں نے رینجرز کے ساتھ کنور معیز کے گھر اور دفتر پر چھاپہ مارا درخواست گزار اور اہل خانہ کو حراست میں رکھا زیورات اور بھاری رقم لوٹ لی، ہاؤسنگ سوسائٹی اپنے نامزد نمائندے کو منتقل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا اور درخواستگزار اور اس کے اہل خانہ پر دباؤ ڈالنے کے لیے ان کیخلاف جھوٹے مقدمات دائر کئے۔ 

سماعت میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ درخواست گزار کے پاس اپنی شکایت کے ازالہ کے لیے دیگر قانونی راستے موجود ہیں تاہم اس خدشے پر کہ ان اہلکاروں کا تعلق فوج سے ہے کوئی داد رسی نہیں کرے گا جس پر اٹارنی جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ اگر کنور معیز وزارت دفاع کو درخواست دے گا تو اس پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی اس یقین دہانی پر عدالت نے ازخود نوٹس نمٹا دیا تھا۔ 

ذرائع کے مطابق اس سال جنوری میں کنور معیز نے وزارت دفاع سے رجوع کیا جس پر کارروائی کرتے ہوئے میجر جنرل کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

اہم خبریں سے مزید