• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاستدانوں کے کمزور ہونے کے ذمہ دار خود سیاستدان ہیں، رانا ثناء

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سیاستدانوں کے کمزور ہونے کے ذمہ دار خود سیاستدان ہیں، سیاستدان اپنی ذات اور جماعت کے تقاضوں کے مطابق فیصلے کرتے ہیں، پارلیمنٹ سمیت دیگر آئینی ادارے اتنے کمزور ہیں کہ مداخلت کی مزاحمت نہیں کرسکتے،اپوزیشن کی احتجاجی تحریک میں کوئی دم خم نہیں ہے، حکومت کو اپوزیشن کو انگیج کرنا چاہئے،تحریک انصاف کی رہنما شاندانہ گلزار نے کہا کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں پانچ وزرائے اعظم کو شہید کردیا گیا،پی ٹی آئی میں دو گروپس بن گئے ہیں، ایک سمجھدار جو ذرا عمر والے لوگ ہیں دوسرے ہم جو اپنے آپ کو خانسٹ کہتے ہیں،پاکستان کیخلاف گریٹ گیم کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں معدنیات کا خزانہ ہے، پاکستان اپنی بقاء کے مسئلے سے دوچار ہے، یہ امریکا اور چین کا مسئلہ نہیں کہ اس ملک کو کس طرح چلانا ہے، عوام کی رائے کی عزت نہیں ہوگی تو یہ ملک کتنی دیر رہ پائے گا۔ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہاکہ عمران خان 2018ء میں تعاون کی پیشکش کے باوجود مخالف سیاسی قائدین کو جیل بھیجنے کیلئے بضد تھے، اگر ایک سیاستدان دوسرے سیاستدانوں کو جیل بھیجنے کیلئے بضد ہوگا تو ایسا ہوگا، اداروں میں حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسران کو اداروں کا تحفظ حاصل ہوتا ہے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ مجھ پر منشیات کی اسمگلنگ کا مقدمہ عمران خان نے بنوایا تھا، میرے خلاف مقدمے میں شہزاد اکبرملوث تھے، شہزاد اکبر نے اے این ایف کے ذریعہ میرے خلاف مقدمہ بنوایا، اے این ایف جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید کی مرضی کے بغیر میرے خلاف مقدمہ نہیں بناسکتی تھی، عمران خان کی خوشنودی کیلئے جنرل باجوہ اور جنرل فیض نے اپنی ہاں ملائی ہوگی، میں نے جنرل باجوہ سے بھی کہا تھا کہ میرے خلاف مقدمہ آپ نے بنایا ہے، جنرل باجوہ نے کہا کہ میں نے مقدمہ نہیں بنوایا، میں نے کہا اگر آپ کی اجازت کیخلاف مقدمہ بنتا تو بنانے والے کا اگلے دن کورٹ مارشل ہوتا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سیاستدان آگے نہیں پیچھے کی طرف جارہے ہیں، جمہوریت کی بنیاد صاف و شفاف الیکشن ہوتے ہیں، 1977ء سے 2024ء تک کوئی غیرمتنازع الیکشن نہیں ہوا، سیاسی اور دیگر آئینی ادارے اتنے مضبوط ہونے چاہئیں کہ کسی سے مرعوب نہ ہوں، پارلیمنٹ سمیت دیگر آئینی ادارے اتنے کمزور ہیں کہ مداخلت کی مزاحمت نہیں کرسکتے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ میرے مشیر بننے یا نہ بننے سے حالات میں کوئی بہتری یا کمی نہیں ہوگی، حکومت میری جماعت کی ہے میں بھی حکومت کا حصہ ہوں، روٹی سستی کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے اسے پوری کرنی چاہئے، ہمیں بیانیہ کا جواب بیانیہ سے ہی دینا چاہئے، ن لیگ کو اس حوالے سے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے، پارٹی کے معاملات پر پارٹی کے اندر ہی گفتگو کرتا ہوں۔

اہم خبریں سے مزید