• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں اور آفیشلز کیخلاف بیان بازی سے روک دیا

--- فائل فوٹو
--- فائل فوٹو

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں اور آفیشلز کیخلاف بیان بازی سے روک دیا۔

احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے فیئر ٹرائل کی بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر حکم جاری کردیا جس میں عدالت نے ٹرائل کے دوران کمرۂ عدالت میں ریاستی اداروں اور آفیشلز کیخلاف اشارتاً بات کرنے سے بھی روک دیا ہے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ میڈیا سیاسی اور اشتعال انگیز بیانیے جو ریاستی اداروں اور ان کے آفیشلز کو ٹارگٹ کرتے ہوں وہ پبلش نہ کرے، الزام ہے بانی پی ٹی آئی نے ریاستی اداروں کی قابل عزت شخصیت کیخلاف سیاسی، اشتعال انگیز اور متعصبانہ بیانات دیے۔

احتساب عدالت کا کہنا ہے کہ عدلیہ، پاک آرمی اور آرمی چیف کے بارے میں بیانات عدالتی ڈیکورم میں خلل ڈالنے کے مترادف ہیں، ایسے بیانات انصاف کی فراہمی کے عمل میں بھی رکاوٹ کا سبب بنتے ہیں، کورٹ ڈیکورم اور فیئر ٹرائل کے تقاضوں کا خیال رکھنا عدالت کی ذمہ داری ہے۔

حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ جیل حکام جیل عدالت کو عید سے پہلے کی پوزیشن پر بحال کریں۔ ریاستی اداروں اور ان کے آفیشلز پر اشارے سے بھی ملزمان سیاسی، اشتعال انگیز اور متعصبانہ بیانات نہیں دیں گے جبکہ میڈیا اپنی رپورٹنگ کو عدالتی پروسیڈنگ کی حد تک محدود رکھے گا۔

احتساب عدالت کا کہنا ہے کہ ٹرائل کے دوران ملزمان کے بیانات میڈیا رپورٹ نہیں کرے گا جبکہ پراسیکیوشن اور ملزمان اور ان کے وکلا سماعت کے دوران اشتعال انگیز، سیاسی اور متعصبانہ بیان نہیں دیں گے۔

عدالت نے کہا ہے کہ فیملی ممبرز اور دوسرے وکلا، مشیر جو کورٹ میں موجود ہوتے ہیں وہ بھی بیان بازی نہیں کریں گے۔

عدالت کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ میڈیا سیاسی اور اشتعال انگیز بیانیے جو ریاستی اداروں اور ان کے آفیشلز کو ٹارگٹ کرتے ہوں پبلش نہ کرے، یہ آرڈر پیمرا گائیڈ لائنز کیساتھ مشروط ہے جس کے تحت زیرِ التوا کیسز پر بات کرنا ممنوع ہے۔

قومی خبریں سے مزید