کراچی (نیوز ڈیسک) امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطین کی حمایت میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ، یونیورسٹی انتظامیہ نے احتجاجی طلبہ کو جامعہ سے بے دخل کرنے کا اعلان کردیا ہے ،غزہ پر اسرائیلی حملے کے خلاف مظاہرے پھیلتے ہی امریکا بھر میں گزشتہ 11 دنوں میں 900 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا جا چکا ہے، سیکڑوں طلبہ کو بے دخل اور معطل کیا جاچکا، امریکا میں سیکڑوں تعلیمی اداروں میں موجود کالج ڈیموکریٹس نامی تنظیم نے فلسطینیوں کے حامی مظاہروں کا خیرمقدم کیا ہے جس نے ملک بھر میں یونیورسٹی کیمپس کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔تنظیم نے اپنے ایک بیان میں متعدد تعلیمی اداروں میں طلباء کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کو "بہادرانہ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس "اس جنگ کو تباہ کن، نسل کشی اور ناانصافی قرار دینے کا جواز موجود ہے ۔ امریکا میں طلباء احتجاج کے خلاف کریک ڈاؤن کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ "آزادی اظہار اور پرامن مظاہرے کی آزادی" کی ضمانت دینا "ضروری" ہے۔انتونیو گوٹیریس نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی یہ واضح ہے کہ نفرت انگیز تقریر ناقابل قبول ہے۔ "میرا ماننا ہے کہ یہ یونیورسٹی کے حکام پر منحصر ہے کہ وہ ایسے حالات کو مناسب طریقے سے سنبھالنے کی حکمت رکھتے ہیں جیسے ہم نے دیکھا ہے۔" تفصیلات کے مطابق امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی انتظامیہ اور احتجاجی طلبہ کے درمیان تصادم کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔