• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

9 مئی 2023ءپاکستان کی تاریخ کا وہ سیاہ دن تھا جس کو کسی بھی طرح سے بھلایا نہیں جاسکتا۔ اس دن کو قومی دن قرار دینا، پاک فوج کیساتھ بطور اظہار یکجہتی اور شہدا کے احترام کے طورپر منانا ازحد ضروری ہی نہیں بلکہ لازم ہے۔ اس دن کوان لوگوں سے اظہار نفرت کے طور پربھی منانا چاہئے جواس قابل نفرت اور ملک دشمن کارِبد میں کسی بھی طرح شامل تھے۔ قوم حیران ہے اور سختی سے سوال کرتی ہے کہ ایک سال گزرنے کے باوجود اب تک ان ملک دشمنوں اور شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کرنیوالوں کوسزائیں کیوں نہیں ہوئیں ؟عدالتوں میں بس تاریخوں پر تاریخیں چل رہی ہیں اور ملوث افراد ضمانتوں اور ان میں توسیع کے مزے لوٹ رہے ہیں بلکہ جوگنتی کے چند افراد جیلوں میں ہیں ان کو رہا کروانے کیلئے احتجاج کرتے ہیں۔ یہ کیسا ملک ہے کہ ویڈیوز اورتمام ترثبوتوں کے9مئی کے شرمناک اور ملک دشمنی کے نفرت انگیز واقعات میں ملوث شرپسند دندناتے پھرتے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔

شہدا کے اہل خانہ سوال کرتے ہیں کہ ملک وقوم کی خاطر اپنی جانوں اور اہل خانہ کی پروا نہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرنیوالوں کے ساتھ کیا ایسا سلوک کیا جاتا ہے۔ ؟شہدا کا تو بڑا عظیم مرتبہ ہے اور ان کا احترام وتقدس ہر مسلمان پرلازم ہے پھر ان کی یاد گاروں کی بے حرمتی کرنیوالے آزاد کیوں ہیں۔ شہدا کے اہل خانہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملک وقوم کی خاطر جانیں قربان کرنے شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کرنیوالوں کو آزاد دیکھ کر ان کو کتنی تکلیف اور اذیت ہوتی ہے یہ صرف وہی جانتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو آزاد چھوڑنا شہدا کے اہل خانہ کے دلوں کے زخموں پر نمک پاشی نہیں تو کیا ہے۔ کیا9مئی کا سیاہ دن بھی قانون کے الجھائواور حکومت کی کمزوری میں دب کر دفن ہوجائے گا۔ یہ سوال صرف شہدا کے اہل خانہ کا ہی نہیں پوری قوم کا ہے، جس کاجلد جواب ملنا انتہائی ضروری ہے۔باوثوق ذرائع کے مطابق9مئی کے واقعات میں ملوث ایک مخصوص جماعت کے سربراہ اور ان واقعات کے انجینئر گزشتہ8ماہ سے جیل میں ہیں اور اپنی ذات وسیاسی نیا کو ڈوبنے سے بچانے کے لئے تگ ودو تک ہی محدود ہوکررہ گئے ہیں۔ پارٹی کے کئی ایک سرکردہ رہنما پارٹی کی ریاست مخالف پالیسیوں کی وجہ سے اسے خیرباد کہہ چکے ہیں۔ بلکہ کئی تو سیاست سےہی کنارہ کش ہوچکے ہیں۔ دوسری طرف ابھی تک وابستہ بہت سے رہنما نالاں اور مایوس ہیں۔ پارٹی کی باگ ڈور وکیلوں کے ہاتھ میں آچکی ہے اسی لئے پارٹی کی پرانی لیڈر شپ اور نئے پیرا شوٹرز کے درمیان آئے روز چپقلش ،متضاد بیانات اور سوچ نے پارٹی کو تتربتر کردیا ہے۔ پارٹی اپنا تشخص کھوچکی ہے اور رہی سہی پارلیمانی ساکھ کو برقرار رکھنے کے لئے ایک غیر معروف جماعت کے رحم وکرم اور سہارے پر ہے۔ انٹرا پارٹی الیکشنز بقول الیکشن کمیشن قوانین کے مطابق نہ ہونے پر بار آور ثابت نہیں ہوئے جبکہ ان قوانین کے تحت اب انٹرا پارٹی الیکشن کی گنجائش ہی نہیں ہے یہ جماعت مجموعی طور اب کسی کی بیماری اور اداروں کے خلاف بے تکی وبے وزن اور من گھڑت الزام تراشی کے بیانیہ تک ہی محدود ہوکرر ہ گئی ہے جبکہ اس جماعت کے سیاسی مخالفین مقررہ مدت کیلئے ایک اتحادی حکومت بناچکے ہیں۔ ملک اس وقت سیاسی استحکام اور معیشت کی بحالی کی طرف رواں دواں ہے۔ 9مئی کی ذمہ دار جماعت کے مخالفین وفاق اورتین صوبوں میں برسر اقتدار ہیں جبکہ کے پی کےپی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ9مئی کے واقعات سے اپنے آپ کو لاتعلق کرنے کے بعد افواج پاکستان سے تعلقات بہتر بنانے کیلئےسرگرداں نظر آتے ہیں۔پاکستان کی دوست ممالک کے ساتھ سفارتی اور معاشی شعبوں میں تعاون کی راہیں ہموار ہورہی ہیں۔ اس سلسلے میں سعودی وفد اور ایرانی صدر کا دورہ اہم سنگ میل ہیں۔ سعودی عرب کا ایک اور اہم وفد پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری کرنے کیلئے یہاں کے دورے پرہے۔ سعودی کراؤن پرنس محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان بھی جلد متوقع ہے۔ امریکہ نے بھی پاکستان کو خطے میں اہم ترین شراکت دار ہونے کا عندیہ دیا ہے۔چین کے ساتھ تجارتی سرگرمیوں میں مزید اضافے، مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری پر غور کرنے کے ساتھ ساتھ سی پیک کا عظیم منصوبہ اب دوسرے مرحلے میں داخل ہورہا ہے۔ معیشت کی بحالی کے لئے افواج پاکستان کے تعاون سے ایس آئی ایف سی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور قوم کے لئے باعث مسرت ہےکہ انتہائی قلیل عرصہ میںSIFCنے کئی اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کی ذاتی دلچسپی اور کوششوں سےSIFCملکی معیشت کی بحالی میں اہم ترین کردار ادا کررہا ہے۔ بیرون ممالک سے کئے گئے اور ہونیوالے معاہدے SIFCکی اہمیت اور کامیابی کے عکاس ہیں۔ حکومت اور پاک فوج کی مشترکہ کاوشوں سے اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے اہم اقدامات کیے جارہے ہیں۔

9مئی کے حملوں کا نشانہ بننے والی فوج پہلے سے زیادہ متحرک اور متحد ہے۔ ملک کی اندرونی اور بیرونی سلامتی کو مقدم رکھتے ہوئے ملک کے طول وعرض میں ملک دشمن عناصر کی سرکوبی کے لئے مسلسل نبرد آزما ہے۔ اپنی بنیادی ذمہ داریوں کی تکمیل کے ساتھ ساتھ افواج پاکستان حکومت وقت کی سفارتی اور معاشی معاونت میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔ مذکورہ بالا حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے اس امر کا بخوبی احاطہ کیا جاسکتا ہے کہ9مئی کے ذمہ داران، منصوبہ ساز اور سہولت کار جلد اپنے منطقی انجام تک پہنچنے کے قریب ہیں اور ریاست پاکستان ملک دشمنوں کے تمام تر ناپاک عزائم اور کوششوں کے باوجود ترقی اور خوشحالی کی منزل کے قریب ہے۔یہ بات تو یقینی ہے کہ9مئی کے واقعات میں کسی بھی طرح سے ملوث افراد کو کسی بھی صورت معاف نہیں کیا جائے گا، بلکہ ان کو نشان عبرت بنایا جائے گا ۔ قوم کا پرزور مطالبہ ہے کہ اب اس کارخیر میں مزید تاخیر نہ کی جائے۔

تازہ ترین