• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیپٹو پاور پلانٹس کے گیس کنکشن کاٹنے پر آئی ایم ایف کا لچک کا مظاہرہ

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

کیپٹو پاور پلانٹس کے گیس کنکشن کاٹنے کے معاملے پر حکومت کی درخواست پر آئی ایم ایف نے لچک کا مظاہرہ کر دیا۔

ذرائع وزارتِ توانائی کے مطابق حکومت نے جنوری کے آخر تک کیپٹو پاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی منقطع کرنے کا لکھ کر دے رکھا تھا۔

آئی ایم ایف سے کیپٹو پاور پلانٹس کو گیس فراہمی سے متعلق وقت مانگا گیا تھا، پاور ڈویژن اور پیٹرولیم ڈویژن نے مختلف آپشنز پر کام شروع کر دیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ میکانزم طے کیا جا رہا ہے اور نمبرز کو کراس چیک کیا جا رہا ہے، آئی ایم ایف سے کتنا وقت ملا ہے، وزارتِ خزانہ تبصرہ کر سکتی ہے۔

ملک میں 1180 کیپٹو پاور پلانٹس ہیں، یہ پلانٹس یومیہ 15 کروڑ مکعب فٹ سے زیادہ گیس لے کر اپنی بجلی بناتے ہیں، یہ کیپٹو پاور پلانٹس حکومت سے 3 ہزار روپے فی ایم ایم بی ٹی یو میں گیس خریدتے ہیں۔

نان کیپٹو انڈسٹری کو بھی کیپٹو پاور پلانٹس پر اعتراضات ہیں، نان کیپٹو انڈسٹری کو نیشنل گرڈ سے مہنگی بجلی ملنے کی شکایات ہیں، نیشنل گرڈ سے نان کیپٹو انڈسٹری کو فی یونٹ کیپٹو کے مقابلے میں 15روپے تک مہنگا پڑتا ہے۔

ذرائع نے کہا کہ دو حل نکلنے ہیں، کیپٹو پلانٹس کی گیس کٹے گی یا انہیں ایل این جی کے ریٹس دینا ہوں گے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف نے جنوری کے اختتام تک کی ڈیڈ لائن میں لچک دکھائی ہے، کیپٹو پاور انڈسٹری کے نیشنل گرڈ پر جانے پر اپنے اعتراضات ہیں۔

کیپٹو انڈسٹری کے مطابق نیشنل گرڈ پر منتقل ہونے سے بلا تعطل بجلی نہیں ملے گی، نیشنل گرڈ پر منتقلی کی صورت میں پاور ڈویژن ان کے ساتھ بلاتعطل بجلی معاہدے کے لیے تیار ہے۔

تجارتی خبریں سے مزید