عبوری امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ کراچی کی تاریخ میں 12 مئی ایک سیاہ ترین دن ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے منعم ظفر خان نے کہا کہ اُس وقت کے چیف جسٹس کے لیے لوگ جمع ہوئے تو شہر بند کیا گیا، چیف جسٹس کو سندھ ہائی کورٹ جانا تھا وہ نہیں پہنچ سکے۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی وہی کردار کہیں نہ کہیں کسی نہ کسی شکل میں نظر آتے ہیں، دیکھا جا سکتا ہے کہ فارم 47 پکڑا کر ان کو شہر پر مسلط کیا گیا ہے۔
منعم ظفر خان نے وزیرِ اعظم شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں تعلیمی ایمرجنسی لگائیں۔
واضح رہے کہ سانحۂ 12 مئی کے 17 سال بعد بھی کراچی میں قتل کیے گئے 50 سے زائد شہریوں کے اہلِ خانہ آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔
اس سانحے کے کئی مقدمات درج ہوئے اور ملزمان بھی گرفتار ہوئے مگر فیصلہ آج تک نہیں ہو سکا۔
12 مئی 2007ء کو ملک کے معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی کراچی آمد کے موقع پر شہر میں جلاؤ گھیراؤ اور فائرنگ کے مختلف واقعات میں 50 سے زائد شہری جان سے چلے گئے تھے۔