ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ کی معائنہ کمیٹیوں نے 2 سے 13مئی کے دوران نجی اسکولوں کی جانب سے رجسٹریشن اور ان کی تجدید کے لیے جمع کروائی گئی درخواستوں پر کارروائی کرتے ہوئے 42 نجی اسکولوں کے دورے کئے اور اپنی رپورٹ جمع کروا دی۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر (رجسٹریشن) پروفیسر رفیعہ ملاح کا کہنا ہے کہ 2 نئے اسکولوں کو رجسٹریشن سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے ہیں جبکہ انسپیکشن کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں 12 اسکولوں کی رجسٹریشن کی تجدید کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 13 اسکولوں کو ان کی دستاویزات اور دیگر ناکافی سہولتوں جن میں سائنس لیب ، لائبریری، کمپیوٹر لیب اور دیگر شامل ہیں، کے باعث خطوط جاری کئے گئے ہیں۔
ان کے مطابق جاری کردہ خطوط میں دستاویزات اور دیگر ناکافی سہولتوں کی شکایت کو دور کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ قانون کے مطابق ان اسکولوں کی رجسٹریشن اور ان کی تجدید کی درخواستوں پر عملدرآمد کیا جاسکے۔
علاوہ ازیں 15 نئے اسکولوں کی رجسٹریشن کی درخواستوں کو بھی معیار پر پورا نہ اترنے کے باعث مسترد کرکے ان اسکولوں کے مالکان کو خطوط جاری کردئے گئے ہیں، جس کے مطابق وہ اپنے اسکولوں کو ایسی عمارتوں میں منتقل کریں جو محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری کئے گئے معیار پر پورا اُترتی ہوں۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر رجسٹریشن رفیعہ جاوید نے شہر بھر میں چلنے والے غیر رجسٹرڈ اسکولوں کی انتظامیہ کو تنبیہ جاری کی ہے کہ وہ رجسٹریشن کے لیے درخواستیں فی الفور ڈائریکٹوریٹ میں جمع کروائیں ورنہ ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائے جائے گی۔
انہوں نے والدین سے بھی گزارش کی ہے کہ وہ غیر رجسٹرڈ اسکولوں میں اپنے بچوں کے داخلے نہ کروائیں۔